ایرانی پارلیمنٹ

ایرانی پارلیمنٹ نے نئے وزیر خارجہ اور کابینہ کی توثیق کردی

ماسکو/تہران (ر پورٹنگ آن لائن)ایرانی پارلیمنٹ نے ابراہیم رئیسی کی نئی حکومت میں حسین امیر عبداللہیان کی وزیر خارجہ کے طورپر تقرری کی تصدیق کردی۔ حالانکہ وہ انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی وجہ سے یورپی یونین کی طرف سے پابندی کی فہرست میں شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی پارلیمان نے نو منتخب صدر ابراہیم رئیسی کی کابینہ کی توثیق کردی۔ کابینہ نے نئے وزیر خارجہ کے طورپرحسین امیر عبداللہیان کی تقرری کی بھی تصدیق کردی۔ وہ جواد ظریف کے جانشین ہوں گے، جو ایران جوہری معاہدہ مذاکرات میں پیش پیش رہے اور جنہیں امریکا اور امریکی عہدیداروں کے ساتھ معاملات طے کرنے کا برسوں کا تجربہ ہے۔

دوسری طرف حسین امیر عبداللہیان انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی وجہ سے یورپی یونین کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے والے افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔جواد ظریف نے حسین امیر عبداللہیان کو وزارت خارجہ کا عہدہ ملنے پر مبارک باد دی۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے تہنیتی پیغام میں لکھاکہ آپ کو، آپ کی وزارت اور اس کے عہدیداروں اور نئی انتظامیہ کو مبارک باد۔ بین الاقوامی تعلقات کے شعبے میں آپ کو ڈھیر ساری کامیابیاں حاصل ہوں۔ایرانی پارلیمان نے صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے نامزد کابینہ کے 19 وزرا میں سے 18کی توثیق کردی۔

صرف وزیر تعلیم کی ان کے اسناد پر اختلافات کی وجہ سے پارلیمان نے نامزدگی مسترد کردی۔ کابینہ میں شامل بیشتر وزرا یورپی یونین اور امریکا کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔عبداللہیان کی وزیر خارجہ کے طورپر توثیق کے فورا بعد، ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے ایک پیغام میں ان کو نیا عہدہ سنبھالنے کی مبارکباد دی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں ایران اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کی بڑھتی ہوئی اعلی سطح پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ آپ، ایران اور روس کے درمیان ہمہ جہتی تعاون کی مضبوطی کے خواہاں ہیں۔