ایکسائز

ایرانی صدر کا دورہ سبوتاژ کرنے کی مبینہ کوشش،لاہور میں ایکسائز کے جعلی ناکے۔

رپورٹنگ آن لائن

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ کے موقع پر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ ریجن سی لاہور کے ڈائریکٹر محمد آصف کی سربراہی میں ایکسائز پولیس کے بوگس اہلکاروں پر مشتمل روڈ چیکنگ کے ناکے لگائے گئے۔ جس سے برادر ملک کے صدر کا دورہ سبوتاژ ہونے کا اندیشہ آٹھ کھڑا ہوا۔
 ایکسائز
ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے ایرانی صدر کے دورہ کے موقع پر کسی قسم کی بدمزگی سے بچنے کے لئے صوبے میں منگل 23 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان کیا جس پر لاہور ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹ سمیت ضلعی دفاتر بند رہے۔
روڈ چیکنگ
تاہم ڈائیریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن سی لاہور محمد آصف نے دانستا” اپنے سٹاف کو چھٹی سے روک دیا حالانکہ فیلڈ فارمیشن ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن سی لاہور کے ملازمین ڈپٹی کمشنر یا ڈسٹرکٹ اکاونٹ سے تنخواہ بھی وصول کرتے ہیں۔
محکمہ ایکسائز لاہور

ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن سی لاہور محمد آصف نے اپنے ماتحت عملے کو عام تعطیل اور ایرانی صدر کی آمد کے روز لاہور میں بیسیوں مختلف پوائنٹس پر روڈ چیکنگ کے ناکے لگانے پر پابند کیااور ساتھ ہی ایم آر اے ناظم اسد سمیت دیگر افسروں کو نفری زیادہ ظاہر کرنے کے لئے خلاف قانون عارف نامی نوجوان سمیت عام شہریوں کو ایکسائز پولیس کی یونیفارم پہنا کر ناکوں پر کھڑا کردیا عارف سمیت جعلی و بوگس پولیس اہلکار دن بھر ناکے لگائے عوام الناس کو تنگ کرتے رہے ان سے گاڑیوں کی دستاویزات چیک کرتے رہے اور گاڑیوں کو سیز بھی کرتے رہے۔
 ایکسائز
سننے میں آیا ہے کہ ان بوگس پولیس اہلکاروں کو تنخواہ وغیرہ نہیں دی جاتی اور انہیں اجازت دی جاتی ہے کہ وہ اکا دکا ڈیفالٹر گاڑی کو چھوڑتے ہوئے دیہاڑی لگالیں۔
 ایکسائز
ذرائع نے آگاہ کیا یے کہ سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب مسعود مختار اور ڈائیریکٹر جنرل فیصل فرید نے قبل ازیں لاہور میں بوگس پولیس اہلکاروں کے ذریعے روڈ چیکنگ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ڈائیریکٹر ریجن سی لاہور محمد آصف سے ناراضگی کا اظہار کیا اور جواب طلبی بھی کی تھی لیکن ڈائیریکٹرمذکورہ نے اس حوالے سے اعلی افسران کی طرف سے ناراضگی کو پس پشت ڈالتے ہوئے جعلی اہلکاروں کے ذریعے روڈ چیکنگ کا عمل جاری رکھا ہے۔
 ایکسائز
اور صوبائی حکومت کی طرف سے ایرانی صدر کی آمد کے موقع پر ضلعی سطح پر عام چھٹی کے حکم کو بھی خاطر میں نہ لاتے ہوئے سٹرکوں پر کھلے عام ناکے لگائے رکھے۔
 ایکسائز
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر مذکور کی دماغی اہلیت مشکوک ہوچکی ہے تاہم سیکرٹری و ڈی جی اس امر کو نظر انداز کررہے ہیں جو محکمے کے لئے کسی بڑی پریشانی یا شرمندگی کا باعث بن سکتی ہے۔اس حوالے سے انسپکٹر ایکسائز ابو حریرہ نے بطورصدر ایپکا ایکسائز پنجاب ، سیکرٹری ایکسائز کو 2 اگست 2023 کو خط بھی موصول کروا رکھا ہے جس میں تحریر کیا گیا ہے کہ ڈائریکٹر ایکسائز محمد آصف کا دماغی معائنہ کروایا جائے وہ دماغی طورپر نااہل ہو چکا ہے۔ تاہم محکمہ ابو حریرہ کی درخواست پر غور نہیں کررہا۔