اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر افغانستان نے اسلام آباد کی طرف دیکھا بھی تو ہم ان کی آنکھیں نکال دیں گے۔ ایک بیان میں وزیردفاع نے کہاکہ کابل کے ساتھ ایک معاہدہ طے ہونے والا تھا، مگر مذاکرات کے دوران افغان نمائندے کابل سے رابطے کے بعد پیچھے ہٹ گئے۔
انہوںنے کہاکہ میرا خیال ہے مذاکرات سبوتاژ کیے گئے، ہمارے پاس ایک معاہدہ تھا، مگر پھر انہوں نے کابل کو فون کیا اور ڈیل سے پیچھے ہٹ گئے۔وزیر دفاع نے کہا کہ میں ان کے وفد کی تعریف کروں گا، مگر کابل میں جو لوگ ڈوریں کھینچ رہے ہیں اور پردہ داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں وہ دہلی کے زیرِ اثر ہیں۔خواجہ آصف نے کہاکہ کابل کی حکومت کے پاس اختیار نہیں، کیونکہ وہ دہلی سے کنٹرول ہو رہی ہے اور بھارت افغانستان کو استعمال کر کے اسلام آباد کے خلاف بالواسطہ جنگ چھیڑ رہا ہے۔جب انہیں افغانستان کی جانب سے لگائے گئے ایسے بیانات پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر مزید کشیدگی ہوئی تو وہ اسلام آباد پر حملہ کر دیں گے.
اس پر خواجہ آصف نے جواب دیا کہ اگر افغانستان نے اسلام آباد کی طرف دیکھا بھی تو ہم ان کی آنکھیں نکال دیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کا استعمال کر سکتے ہیں اور وہ پہلے ہی کر رہے ہیں، گزشتہ چار سال سے وہ دہشت گردوں کا استعمال کر رہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ کابل پاکستان میں دہشت گردی کا ذمہ دار ہے، کابل دہلی کا آلہ کار ہے، اگر وہ، خدا نخواستہ، اسلام آباد پر حملہ کرنا چاہیں تو ہم انہیں منہ توڑ جواب دیں گے، اور یہ 50 گنا زیادہ شدید جواب ہوگا۔