اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن ) رہنما تحریک انصاف شہباز گل نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر عدالت کا فیصلہ آیا تو انہیں قبول نہیں ہوگا ، ان کے واضح الفاظ تمام ٹی وی چینلز پر ہیڈلائنز کی صورت میں چلے کہ ہمیں صرف عدالت کافی نہیں بلکہ ہم نے عوام میں جاکر مظاہرے کرنے ہیں، بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اپوزیشن نہ صرف پاکستان کے آئین وقانون ماننے سے انکاری ہیں بلکہ اب عدالتوں کو بھی ماننے سے انکار ی ہیں ۔
جمعرات کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے د وران مولانا فضل الرحمن کو مخاطب کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ آپ کا شوق آپ کے وزیر پورا کریں گے اور وہ عدالت میں آکر کہیں کہ انہوں نے عدالت کافیصلہ سے انکار کرنا ہے ،آپ جو رات کی تاریکی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عدالت کے فیصلے سے انکار کرتے ہیں تو عدالت آکر فیصلے سے انکار کریں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوسکے ۔ پھر عدالت آپ کے وکیل سے یہاں ہونے کا پوچھے گی ،آج سیاسی پارٹی کے لیڈر نے میڈیا ٹاک کرتے ہوئے شرمناک حرکت کی ،وہ تیزی میں آپ کے آڑے ہاتھوں آنے سے بچ گیا، شہبازشریف نے بہت گھٹیاں زبان استعمال کی کہ جرمن نازی اور پاکستان کے نیازی ۔انہوں نے پوری نیازی قبیلے کو جرمن نازی سے ملایا ، نازی وہ تھے جنہوں نے انسانیت کا قتل کیا پوری دنیا میں انہیں دھتکارا ، اس شخص نے ان دو ملتے جلتے لفظوں پر نازی اور نیازی کو ملایا کہ جیسے نیازیوں نے بھی کام کیے ہوں ۔
شہباز گل نے شہباز شریف کو مخاطلت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو شرم آنی چاہیئے اور پورے نیازی قبیلے سے معافی مانگنی چاہیئے ،آپ پارٹی کے نیازی سے کہنا چاہتا ہوں کہ غیرت کھائیں اور دیکھیں یہ شخص آپ کے ساتھ کیا کررہا ہے، ابھی مجھے امجد خان نیازی کا فون آایا اس نے مجھے کہا کہ آپ یہ بات کریں اور ہم میانوالی میں ان کے خلاف اس بات پر مظاہرے کریں گے اور پھر شیروانی پہن کر سارا دن ہوٹل میں بیٹھا رہتا ہے جبکہ اس کا بیٹا وزیراعلیٰ بنتا ہے ان دونوں باپ بیٹے کے شوق پورے نہیں ہوتے ان دونوں باپ بیٹے کا ہر چیز میں مقابلہ لگا رہتا ہے اسلئے فلیٹیز کا وزیراعلیٰ ہے جبکہ شہبازشریف میریٹ کا وزیراعظم بنا بیٹھا ہے ۔ اس طریقے سے عوام آپ کو وزیراعظم نہیں مانے گی اگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آپ کو وزیراعظم قبول کرنا ہے تو وہ مقصود چپڑاسی کو بھی قبول کریں گے ۔
مقصود چپڑاسی کو ڈپٹی وزیراعظم بنانا پڑے گا کیونکہ اس نے اصل جان توآپ کے پیچھے ماری ہے ،یہاں شہباز شریف نے کہا ایبسلوٹلی فراڈ ، یہ نقطہ اس شخص نے کہا جس کے اکاو¿نٹ سے 16ارب روپے نکلے اور اس کے چپڑاسی کے اکاو¿نٹ سے 4ارب روپے نکلے جس نے اسی پیسے سے اپنی بیگم کیلئے گھر اور گاڑی خریدی ،وہ باربار فرح خان کا سوال پوچھتے ہیں فرح خان وہ ہیں کہ جو آپ کے ایم پی اے کی بہو ہے اس نے آپ کے بیٹے کو جعلی وزیراعلیٰ بنانے کی قرارد پیش کی ہے آپ کی پارٹی کا جواب آپ کو دینا ہے ہم نے نہیں اگر ہم اور ہمارا کوئی شخص کرپشن میں ملوث ہے تو نیب میں جائیں ۔
اگروہ اندر جاتا ہے تو ہم کیا پوری قوم بھی خوش ہوگی ہماری پارٹی نے سبطین خان جیسے ورکر پیدا کیئے جسے نیب نے اس کیس میں بلایا جو اس پر بنتا بھی نہیںتھا ۔ اس لئے آپ کو چاہیئے کہ آ پ سبطین خان جیسے بنے اور مقدمات کاسامنا کریں اب فیصلہ پاکستان کی اصل جمہور عوام نے کرنا ہے ۔