وزیر خارجہ

اپوزیشن رہنما اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں ، نظریات اور سوچ ایک نہیں، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنما اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں ، نظریات اور سوچ ایک نہیں، جب مفادات پورے ہوگئے تو علیحدہ ہو جائینگے ، 22 اور23 مارچ کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسواں اجلاس اسلام آباد میں ہوگا جس میں افغانستان، فلسطین ‘ اسلام فوبیا سمیت مسلم امہ کو درپیش مسائل پر بات چیت ہوگی۔

پیر کو اپنے بیان میں اپوزیشن کے لانگ مارچ کے حوالے سے اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ لانگ مارچ اپوزیشن کی سیاسی ضرورت ہے، یہ اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں ان کی نظریات اور سوچ ایک نہیں جب مفادات پورے ہوگئے تو علیحدہ ہو جائینگے۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن احتجاج کرنا چاہتی ہے تو ضرور کرے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ‘ ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں تاہم اپوزیشن ملکی مفادات کو مد نظر رکھے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ قوم جانتی ہے پی ڈی ایم بنانے والے کون تھے اور پی ڈی ایم توڑنے والے کون ہیں ؟۔ انہوںنے کہاکہ پہلے ہاتھ بڑھایا گیا پھر ہاتھ کھینچا گیا ـ قاید حزب اختلاف کی ایک سیٹ کیلئے دھوکہ کس نے کیا؟ قوم سب جانتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ 22 اور23 مارچ کو ایک نئی تاریخ رقم ہونے جارہی ہے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسواں اجلاس اسلام آباد میں ہونے جا رہاہے جس میں افغانستان، فلسطین ‘ اسلام فوبیا سمیت مسلم امہ کو درپیش مسائل پر بات چیت ہوگی۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی بارے میں نہیں کہتا دنیا کہتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ راہول گاندھی کو سنیں اس نے اپنی لوگ سبا کی تقریر میں بی جے پی سرکار کو واضح کہا کہ آپ تو پاکستان کو سفارتی محاذ پر تنہا کرنے نکلے تھے اور خود تنہائی کا شکار ہوگئے۔ انہوںنے کہاکہ میں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرادی سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کیا ادھر تم، ادھر ہم کا فیصلہ ہو چکا ہے،؟ یعنی ن لیگ سندھ میں داخل نہیں ہوگی اور پی پی پنجاب میں چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گی۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اگر ان دونوں جماعتوں نے ادھر تم ادھر ہمکا فیصلہ کرلیا تو ہم دونوں جماعتوں کا مقابلہ کریں گے۔