اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انشااللہ او آئی سی کانفرنس ضرورکامیاب ہوگی ‘پاکستان کے حاسد کانفرنس کو کامیاب ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے ‘کانفرنس کی ناکامی کیلئے ب ھارت دن رات کوشاں ہے ‘او آئی سی اجلاس کی میزبانی پاکستان کیلئے بڑا اعزاز ‘ہم تمام ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہش مند ہیں‘کشمیر کے مسئلے کو اس کانفرنس میں جو اہمیت دی جائےگی وہ ماضی سے مختلف ہوگی‘مسلم امہ کی توجہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال کی جانب مبذول کروانی ہے‘بلاول کا او آئی سی سے متعلق بیان غیرذمہ دارانہ تھا‘ جب تک عوام کااعتمادحاصل ہے ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں ۔
اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کے حوالے سے کہا ہے کہ جو پاکستان کے حاسد ہیں وہ او آئی سی کانفرنس کامیاب ہوتے نہیں دیکھناچاہتے۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلاس کی میزبانی کرنا پاکستان کیلئے بڑا اعزاز ہے اور ہم تمام ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہش مند ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان اب بھی او آئی سی کانفرنس کو ناکام بنانے کے لئے دن رات کوشش کررہا ہے ، انہیں خدشہ ہے کہ پاکستان اس کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو اٹھائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے کو اس کانفرنس میں جو اہمیت دی جائےگی وہ ماضی سے مختلف ہوگی، اس کانفرنس میں مسلم امہ کی توجہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی جانب مبذول کروانی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کا او آئی سی سے متعلق بیان غیرذمہ دارانہ تھا، عوامی ردعمل کے بیان انہیں اپنا بیان واپس لینا پڑا تھا کیونکہ انہیں کانفرنس کے ایجنڈے کا علم نہیں ہے۔سیاسی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 27مارچ کواسلام آبادمیں عوام عمران خان کےساتھ کااعلان کرینگے اور جب تک عوام کااعتمادہے ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں ہے۔خیال رہے کہ پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسواں اجلاس آج ہو گا جبکہ پاکستان 1970، 1980، 1993 اور 2007 میں چار بار او آئی سی وزرائے کونسل اجلاسوں کی میزبانی کر چکا ہے۔وزیر اعظم عمران خان او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کریں گے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی صدارت کریں گے۔او آئی سی اجلاس کے مہمان 23 مارچ کی یوم پاکستان کی پریڈ میں بھی شرکت کریں گے اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ڑی بطور خصوصی مہمان اجلاس میں شریک ہوں گے۔او آئی سی اقوام متحدہ کے بعد د±نیا کی دوسری بڑی بین الاقوامی تنظیم ہے جس میں دنیا بھر کے 57 مسلم ممالک اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ہیں۔