لاہور( رپورٹنگ آن لائن)صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والوںنے ڈی چوک میں نماز نہیں پڑھنی بلکہ حملے،فساد اور ڈکیتیاں کرنی ہیں، پنجاب کے لوگ ان کے فساد میں شریک نہیں ہونا چاہتے، یہ ان کے احتجاج کی پانچویں کال ہے جو لاہور اور پنجاب کے لوگوں نے مسترد کردی،انقلابی باجی بشری قوم کو جاگنے کا کہہ کر خود سوئی ہوئی ہیں، بغاوت کا سرغنہ بھی انقلاب میں شرکت نہیں کرسکتا، فساد،جہاد،مرومارو ڈے یا اللہ جانے کونسا ڈے ہے، سنا ہے بڑے دنوں سے تیاری ہو رہی تھی، پنجاب میں پی ٹی آئی کے 104 ایم پی ایز ہیں مگر کہاں ہیں؟ جنہوں نے انقلاب لانا ہے وہ سب جنگجو سورہے ہیں، ان کے تین چار گروپس میں جو پیغامات چلے وہ بھی نامعلوم لوگوں کے ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور میں سکون ہے لوگوںنے چھٹی منائی ،وہ دہشتگرد تماشہ لگائیں گے جو خیبرپختونخوا ہ کی سرحد عبور کریں گے، خیبرپختونخوا ہ کے دہشتگرد پنجاب میں غنڈہ گردی کریں گے، ہماری انقلابی باجی بشری قوم کو جاگنے کا کہہ کر خود سوئی ہوئی ہیں، بغاوت کا سرغنہ بھی انقلاب میں شرکت نہیں کرسکتا، جو متعلقہ خاندان ہے وہ انقلاب میں شرکت نہیں کر سکتا۔انہوںنے کہاکہ عام آدمی اور عام شہری ہی انقلاب میں شرکت کرکے ثواب دارین حاصل کریں گے، اس خبر کا انتظار ہے کہ قاسم اور سلمان نے پاکستان کیلئے ٹکٹ کٹا لی، ان کے اپنے بچے سیاسی سرگرمیوں سے دور ہیں، یہ سرکاری ملازمین کو احتجاج میں لاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو پیغام کے بعد بشری بی بی کا نمبر ہی بند ہے، بشری بی بی نے اپنے پیغام میں پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی، بشری بی بی کو تمام سوالات کے جوابات دینے پڑیں گے، یہ بھی نہیں پتا کہ علی امین گنڈاپور بھی نکلیں گے یا نہیں، علی امین گنڈا پور نے واپس بھی جلدی جلدی ہی جانا ہوتا ہے۔
انہوںنے کہا کہ کال کے باوجود ان کے آدھے لوگ ورک فرام ہوم اور آدھے ورک فرام سٹی کریں گے، ایسے نہ کریں آپ کو اسلام آباد جانا ہے، آپ نے جاکر اڈیالہ جیل کے پھاٹک کھلوانے ہیں، ان کو تکلیف یہ ہے ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے۔عظمی بخاری نے کہا کہ کل ایف 10سٹوڈیو اپارٹمنٹس سے تین دہشتگرد گرفتار ہوئے ہیں، وہ جہادی آج کے فتنہ مارچ میں شرکت کیلئے تشریف لائے ہوئے تھے، مطلوب دہشتگرد گرفتار ہو رہے ہیں جو اس احتجاج میں شرکت کیلئے آئے، لاہور اور پنجاب کے لوگ فتنہ ،فساد کیلئے نہیں نکلے ، صرف چند ٹولیاں نکلیں گی پھر گلیوں میں بھاگ جائیں گے، انقلاب کو دیکھ کر بھاگتے نہیں بلکہ ڈٹ جاتے ہیں، یہ پولیس وین کو دور سے دیکھ کر بھاگ جاتے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ بتی چوک میں آنے کا پروگرام بنایا ، آپ آئیں بھاگنا مت، کل لاہور لبرٹی چوک بھی کوئی نہیں نکلا مزہ ہی نہیں آیا۔ انہوںنے کہا کہ نیکٹا کاخیبر پختوانخواہ کیلئے ایک تھریٹ الرٹ آیا ہے، اب بھی تھریٹ الرٹ ہے کہ ناخوشگوار حالات پیدا ہوسکتے ہیں اس لیے سکیورٹی کی تیاریاں ہمیں زیادہ کرنی پڑیں گی۔انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے، علی امین گنڈاپور ایہاں آکر بیٹھ جائیں گے پھرپیچھے وزیراعلی خیبرپختونخوا ہ کون ہوگا؟ علی امین گنڈاپور نہ کرم گئے نہ پاراچنار، علی امین گنڈاپور نے اپنے لیڈر کو بھی سبز باغ دکھائے، ویسے علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا احتجاج نہ کریں بندے نہیں آئیں گے۔انہوںنے کہا کہ سکیورٹی الرٹ کے پیش نظر اقدامات کیے جارہے ہیں، ہم نے ان انقلابیوں کی بھی حفاظت کرنی ہے اور عام پاکستانیوں کی بھی، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم موجود ہے یہ ڈی چوک نہیں آسکتے، چند سخت فیصلے کرنا ہماری مجبوری ہے چوائس نہیں، ان کا مقصد ہے کہ ہم نے صرف پاکستان میں آگ لگا کررکھنی ہے۔
عظمی بخاری نے مزید کہا کہ ان کو اسلام آباد ڈی چوک پر پہنچانا اپنے ہاتھ کاٹنے کے مترادف ہے، وہاں نے انہوں نے نماز نہیں پڑھنی بلکہ حملے،فساد اور ڈکیتیاں کرنی ہیں، پنجاب کے لوگ ان کے فساد میں شریک نہیں ہونا چاہتے، یہ ان کے احتجاج کی پانچویں کال ہے جو لاہور اور پنجاب کے لوگوں نے مسترد کردی۔