شاہ محمود قریشی

انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی منظوری، ریاستی مفادات سب سے بالا ترہیں، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد(ر پورٹنگ آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل 2020اور اقوام متحدہ (سیکورٹی کونسل)

(ترمیمی بل) 2020کی منظوری پر ایوان بالا کا شکریہ ادا کرتا ہوں، دشمن پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی سازش کر رہا ہے، بھارتی عزائم خاک

میں ملا دیئے، بھارت کو ایک بار پھر منہ کی کھانا پڑے گی، پاکستان کو اب گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ ایوان بالا کے اجلاس

میں بلوں کی منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قر یشی نے کہا کہ بلوں کی منظوری پر اس ایوان کا شکریہ ادا کرتا ہوں،

ثابت ہوا ہے کہ یہ ایوان سنجیدہ ہے اور اس کے ارکان میں فہم و فرات ہے اور وہ جماعتی حدود و قیود کو پھلانگ کر ملکی مفادات کو اولیت دیتے ہیں،

جے یو آئی(ف)کے سوا تمام اپوزیشن جماعتوں نے بھی بل کی حمایت کی ہے، دشمن پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے اور مالی مشکلات سے

دوچار کرنے کی سازش کر رہا ہے، میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی سمیت تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے بھارت کے عزائم خاک میں ملا دیئے ہیں، ہمارے باہمی سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن ہم قومی معاملات پر ایک

موقف رکھتے ہیں جس خوش اسلوبی سے مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی کے ارکان نے کمیٹی میں بل کی حمایت کی مجھے یقین ہے کہ اس سے

فائدہ پاکستان کا ہو گا، حکومتیں آنی جانی ہیں لیکن ریاستی مفادات سب سے بالا تر ہیں، کاش جے یو آئی (ف)بھی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتی،

جے یو آئی (ف)نے مخالفت کر کے اچھا تاثر نہیں دیا، ملک کے لئے دل بڑا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے آرڈیننس کے

مضمرات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، وہ قید میں ہیں، ملک چھوڑ کر نہیں گئے، نہ وہ راتوں رات فرار ہو سکے گا، اسے کوئی رعایت نہیں

دی گئی، بھارت یہ کیس عالمی عدالت انصاف میں لے گیا، ان کا خیال تھا کہ اسے رہا کرا کے بھارت منتقل کرا لے گا، بھارت کو شکست ہوئی،

قونصلر رسائی جنیوا کنونشن کے تحت دینا ہے، اپیل کا حق دینا ہے، بھارت کی کوشش تھی کہ اسے بہانہ مل جائے، دوبارہ عالمی عدالت انصاف جانے کا،

اس لئے ہم نے کلبھوشن کو دوبارہ قونصلر رسائی دی، بھارت کے اعتراضات دور کئے، ہم نے بھارتی عزائم خاک میں ملا دیئے ہیں،

اڑھائی گھنٹے تک بھارتی سفارتکاروں نے کلبھوشن سے ملاقات کی، بھارتی سفارتکاروں کی کوشش تھی کہ کس طرح وہ اس ملاقات سے بھاگیں تاکہ بہانہ بنا

سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی بہانہ نہ ملا تو اعتراض کیا کہ سیکورٹی والے دو افراد دور جائیں، ہم نے کہا اس کے لئے بھی تیار ہیں لیکن پھر ان کے

پاس کوئی جواب نہ تھا، بھارت کے عزائم کو ہم نے اس قانون سازی سے خاک میں ملا دیا ہے، بھارت کو ایک بار پھر منہ کی کھانا پڑے گی،

ایشیاپیسفک گروپ میں اسے رپورٹ کریں گے۔ پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا اب کوئی جواز نہیں،

اگر پاکستان گرے لسٹ سے نکل آتا ہے تو یہ اس ایوان کی کامیابی ہے۔