اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن )وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہاہے کہ انسانیت کی خدمت ہی ہماری زندگی کا اصل مقصد ہے.
ھیلیسیمیا کا مرض ہماری توجہ سے قابل علاج ہو سکتا ہے،تھیلیسیمیا میں مبتلا پچوں کے والدین کے کرب کا کوئی اندازہ نہیں کرسکتا، تھیلیسیمیا کے علاج کے لیے جدید تحقیق سے استفادہ کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے پیر کو ایف۔9 پارک اسلام آباد میں سندس فاؤنڈیشن کے تھیلیسیمیا سینٹر کے دورے کے موقع پر کیا۔
وفاقی وزیر نے نئے قائم شدہ ایکٹیوٹی روم اور تھیلیسیا میں مبتلا بچوں کے لئے بیرونی گیٹ سے آمدورفت کی سہولت کے لئے نجی بینک کی عطیہ کردہ الیکٹرک کارٹ کا افتتاح کیا۔میاں ریاض حسین پیرزادہ نے بطور مہمان خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فائونڈیشن کے بے لوث کام کی تعریف کی کہ یہ اپنی طرز کا پہلا غیر منافع بخش ادارہ ہونے کی وجہ سے ملک بھر کے ہزاروں بچوں کو خون کی مفت منتقلی کی خدمات فراہم کررہا ہے۔
انہوں نے انسانیت کی خدمت کے لئے سینئر مینجمنٹ کے جذبے کی تعریف کی۔ انہوں نے بانی چیئرمین منیر احمد قریشی عرف منو بھائی کے انسانیت کے لیے خدمات کو بھی یاد کیا جنہوں نے اپنی زندگی میں تھیلیسیمیا میں مبتلا مریضوں کے علاج میں گہری دلچسپی لی تھی۔میاں ریاض حسین پیرزادہ نے ضروری قانون سازی، آگاہی اورشادی سے قبل لازمی لیب ٹیسٹ اور پاکستان میں تھیلیسیمیا کی روک تھام کے لئے جدید تحقیق کے استعمال پر زور دیا۔
اس موقع پروفاقی وزیر نے بچوں میں تحائف بھی تقسیم کئے۔ اپنے خطاب میں ڈائریکٹر سندس فائونڈیشن اسلام اباد ایئر وائس مارشل ہلال امتیاز (ملٹری) آفتاب حسین نے فائونڈیشن کے فرائض اور آپریشنز، خدمات اور چیلنجز بیان کئے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فائونڈیشن گزشتہ 26 سال سے کام کر رہی ہے اور آج کل اس نے اپنی خدمات کو نو بڑے شہروں میں بارہ قائم مراکز کے ساتھ پھیلا دیا ہے۔
یہ تنظیم ہر سال 30 ہزار خون کے بیگز منتقل کررہی ہے اور روزانہ 250ـ300 یونٹ صحت مند اور سکریننگ شدہ خون اور خون کی مصنوعات کی فراہمی کررہی ہے۔ چھ سال پہلے سے قائم کردہ اسلام آباد میں مرکز، کسی بھی طرح کے خون کی بیماری یا خرابی کے ساتھ 52243 مریضوں کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔
یہ مرکز خون کی منتقلی کی مفت خدمات، ادویات، جانچ اور تحقیقات کی سہولیات فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تھیلیسیمیا بچوں کے لئے مذہبی، نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کے لئے ایک مکمل ماحول فراہم کرنے کے لئے ایکٹیوٹی روم قائم کیا گیا ہے اور ایسی سہولت مہیا کرنے والا یہ دنیا کا پہلا تھیلیسیمیا سینٹر ہے۔
انہوں نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور معاشرے میں خون کے عطیہ کے مختلف رجحانات کو تنظیم کے اہم چیلنجوں کے طور پر شمار کیا۔ آخر میں سینئر اداکار و ڈائریکٹر خالد عباس ڈار نے منتظمین، ڈونرز اور مہمان خصوصی سے اظہار تشکر کیا۔