اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)قائم مقام صدر پاکستان سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ امن انسانیت کی بقا، ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے بنیادی شرط ہے، پائیدار امن صرف مکالمے، برداشت، انصاف اور تعاون کے ذریعے قائم ہو سکتا ہے کیونکہ طاقت اور جبر کبھی حقیقی سکون اور ہم آہنگی کا ذریعہ نہیں بن سکتے۔
انہوں نے عالمی یومِ امن 2025 کے موضوع ”امن کے قیام کے لیے فوری اقدام اٹھائیں” کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے رہنماؤں کو چاہیے کہ تنازعات اور تصادم کے بجائے مذاکرات، باہمی احترام اور سفارتکاری کو ترجیح دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن محض جنگ کے نہ ہونے کا نام نہیں بلکہ یہ عدل، مساوات، انسانی حقوق کے احترام اور معاشرتی ہم آہنگی پر مبنی ہوتا ہے۔
قائم مقام صدر نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے پیغام کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ اس سلسلے میں پارلیمان نے حالیہ قراردادوں کے ذریعے نہ صرف فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور جنگی جرائم کی بھرپور مذمت کی ہے بلکہ کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا بھی اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اور 35ـاے کا خاتمہ کشمیری عوام سے ان کی منفرد شناخت چھیننے کی مذموم کوشش ہے، جسے پاکستان کبھی قبول نہیں کرے گا۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین، قطر، شام، لبنان، ایران اور دیگر ممالک پر حالیہ جارحیت کو بلاجواز اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام خصوصاً بچوں اور خواتین کا قتل عام، امدادی سامان کی بندش اور شہری علاقوں پر بمباری بدترین انسانی حقوق کی پامالی ہے، جسے عالمی برادری کو فوری طور پر روکنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔قائم مقام صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی اور کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی اور حقِ خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی امن کے قیام کے لیے تمام ممالک کو بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔سید یوسف رضا گیلانی نے زور دیا کہ امن کا قیام اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے ہر سطح پر اپنانا ہوگا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعات کے پْرامن حل اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر مؤثر اقدامات کرے تاکہ دنیا کو ایک ایسا مستقبل دیا جا سکے جو رواداری، اتحاد، انصاف اور خوشحالی کی بنیاد پر استوار ہو۔









