پریس کانفرنس

امر یکی وزیر دفاع کی جانب سے چین پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہیں، چینی وزارت خارجہ

بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن)چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع ہیگستھ کی طرف سے شنگریلا ڈائیلاگ میں چین کے خلاف منفی بیانات پر نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہیگستھ نے خطے کے ممالک کی امن اور ترقی کی خواہش کو نظرانداز کرتے ہوئے سرد جنگ کے تصورات کو فروغ دیا اور چین پر الزامات لگائے، جس میں چین کو خطرہ قرار دینے کی کوشش کی گئی۔

چین اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتا ہے ،اسے مسترد کرتا ہے اور امریکہ سے اس حوالے سے سخت احتجاج کیا گیا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ امریکہ ہی دنیا کا حقیقی بالادست ملک ہے جو ایشیا بحر الکاہل کے امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اپنی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے، امریکہ اپنی “انڈو پیسفک اسٹریٹجی” کو آگے بڑھاتے ہوئے بحیرہ جنوبی چین میں جارحانہ ہتھیاروں کی تعیناتی کر رہا ہے، خطے میں تناؤ پیدا کر رہا ہے اور ایشیا بحر الکاہل کو “بارود کا ڈھیر” بنا رہا ہے، جس سے خطے کے ممالک میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔

اتوار کے روز ترجمان نےتائیوان کے امور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تائیوان کا معاملہ مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے، کسی بھی دوسرے ملک کو اس میں مداخلت کا حق نہیں۔ امریکہ کو تائیوان کے معاملے کو چین کو دبانے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے اور آگ سے کھیلنے سے گریز کرنا چاہیے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول اور چین-امریکہ تین مشترکہ اعلامیوں پر عمل کرے اور “تائیوان کی علیحدگی ” کی حمایت کرنے والوں کی پشت پناہی بند کرے۔

بحیرہ جنوبی چین کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ یہاں جہاز رانی اور ائیر اسپیس کے استعمال کی آزادی میں کبھی کوئی مسئلہ نہیں رہا۔ چین بحیرہ جنوبی چین کے معاملات پر ہمیشہ متعلقہ ممالک کے ساتھ بات چیت کے ذریعے اختلافات کو حل کرنے پر زور دیتا ہے اور قانون کے مطابق اپنی علاقائی خودمختاری اور سمندری حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔

امریکہ ہی بحیرہ جنوبی چین میں امن اور استحکام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا عنصر ہے۔چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ خطے کے ممالک کی امن اور استحکام کے لیے کی گئی کوششوں کا احترام کرے، جان بوجھ کر خطے کے پرامن ماحول کو خراب کرنے سے باز رہے، اور تنازعات اور تصادم کو ہوا دینے اور خطے کی صورتحال کو مزید کشیدہ کرنے سے گریز کرے۔