اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس ملک میں عدالت خود فیصلے نہ کرسکیں وہ سرمایہ کاری نہیں ہوتی،آج امریکی رپورٹ میں ہماری عدالتوں پراسٹیبلشمنٹ کے اثرکا الزام لگایا گیا ہے،امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پاکستان کے عدالتی نظام پریہ الزام لمحہ فکریہ ہے۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ جس ملک میں عدالت خود فیصلے نہ کرسکیں ضروری سمجھتے ہیں کہ معاملے کی طے تک پہنچا جائے اور امریکن حکومت سے احتجاج کیا جائے کہ کن حقائق کی بنیاد پر یہ رپورٹ شائع کی گئی، ملک میں عدل کا نظام غیر متنازعہ نہ ہو،انصاف کا نظام آزاد نہ ہو،عدالتیں خود فیصلے نہ کر سکیں وہاں کوئی انویسٹ نہیں کرتا، ایسے ملک کے نظام اور آئین کے بارے میں قانون کی بالا دستی پر بہت سے سوال اٹھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہماری عدالتیں ان پر اسٹیبلشمنٹ کا اثر ہے،یہ پتا کرنا ہے کہ کس بنیاد پر یہ بات لکھی گئی ہے،اس بات سے تشویش انویسٹر کو تو ضرور ہوتی ہے لیکن جو لوگ عدالتوں میں کیسوں کا سامنے کرتے ہیں ان کو تشویش زیادہ ہوتی ہے ،اگر ہمارے عدل کا نظام ہی آزاد نہیں ہے تو ہم عدالتوں سے کیا توقع رکھیں گے،یہ عدالتوں کے لئے لمحہ فکریہ ہےکہ وہ ان معاملات کو کیسے دیکھتے ہیں، عدالتوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ عوام کو کیسے مطمئن کرتے ہیں کہ اس ملک میں عام آدمی کو عدل و انصاف مل سکے گا۔