امریکی وزیرخارجہ

امریکہ بھی وقت کے ساتھ نئی شامی حکومت کو تسلیم کر لے گا،امریکی وزیرخارجہ

دمشق(رپورٹنگ آن لائن)شام میں بشار حکومت ختم کرنے والے اپوزیشن گروپ ‘ھیتہ التحریر الشام’ کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا امریکہ نے مشروط عندیہ دیتے ہوئے تمام اقوام سے کہا ہے کہ وہ ایک ایسے سیاسی عمل کے لیے تعاون کریں جس میں سب کو شامل کیا جائے۔ اس امر کا اظہار امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ایک بیان میں کیا ۔امریکی وزیر خارجہ نے اس بیان میں کہا امریکہ بھی وقت کے ساتھ نئی شامی حکومت کو تسلیم کر لے گا۔ تاہم ضروری ہوگا کہ نئی حکومت ضروری معیارات کے مطابق ہو۔مبصرین اس پیش دفت کو غیر معمولی دیکھ رہے ہیں۔

کیونکہ اس سے پہلے امریکہ نے طالبان کی افغانستان میں حکومت کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا جبکہ شام کی نئی عبوری حکومت کے لیے تسلیم کیے جانے کے امکانات ابھی سے ظاہر ہونا شروع ہو گئے ۔ پچھلے دو روز سے مشرق وسطی کے کئی ملکوں نے بھی ھیتہ التحریر الشام سے رابطے کرنا شروع کر دئیے۔امریکی وزیر خارجہ نے نئی شامی حکومت کے لیے مطلوبہ معیارات کی قدغن لگاتے ہوئے کہا کہ یہ شامی عوام کا فیصلہ ہوگا شام کا مستقبل کیسا ہونا چاہیے ۔ اس لیے تمام اقوام کو چاہیے کہ وہ وہ ایک ایسی حکومت کے لیے مدد کریں جس میں معاشرے کے تمام طبقوں کی نمائندگی ہو اور وہ ایک شفاف طریقے سے بنی ہو اور اس پر بیرونی اثر نہ ہو۔بلنکن نے کہا امریکہ اس طرح کے عمل کے نتیجے میں وجود میں آنے والی حکومت کو تسلیم کر لے گا۔ تاہم یہ حکومت شفاف اور غیر فرقہ وارانہ ہونی چاہیے۔

انہوں نے امریکی ترجیحات کا شام کے حوالے سے تذکرہ کرتے ہوئے کہا نئی شامی حکومت کو لازما اقلیتوں کے حقوق کا خیال رکھنا ہوگا اور انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کے بہا کو رکاوٹ کے بغیر چلنے دینا ہوگا۔امریکی وزیر خارجہ نے اس امر پر بھی زور دیا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ نئی حکومت شامی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے اور اس حکومت سے کسی پڑوسی کو خطرہ نہ ہو۔ نیز یہ کہ کیمیائی ہتھیاروں کا کوئی بھی ذخیرہ جہاں ہے اسے تباہ کر دیا جائے گا۔