امریک

امریکا اور روس جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کی تجدید کے خواہاں

ماسکو ( ر پورٹنگ آن لائن) روس نے کہاہے کہ اگر امریکا اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد کو محدود کرنے پر راضی ہو تو وہ بھی ایسا کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس پر دونوں میں ایک معاہدہ پہلے سے ہے اور فروری میں اس کے خاتمے سے قبل دونوں اس کی تجدید چاہتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کو محدود کرنے پر بات چیت کے لیے وہ روسی حکام سے ملاقات کے لیے تیار ہے تاکہ اس سلسلے میں ایک معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔ اس حوالے سے وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے مختصر بیان میں کہاکہ ہمیں امید ہے کہ ایسا کرنے کے لیے روس اپنے کسی سفیر کو مامور کریگا۔دونوں ملک چاہتے ہیں کہ ان کے درمیان ہتھیاروں کو محدود کرنے کا سن 2011 کا ‘نیو اسٹریٹیجک آرمز ریڈکشن ٹریٹی’ (نیو اسٹارٹ) کا جو معاہدہ ہے اسے کسی طرح زندہ رکھا جا سکے۔ یہ معاہدہ آئندہ برس فروری میں ختم ہورہا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ دونوں ملک اس کی تجدید چاہتے ہیں۔نیو اسٹارٹ معاہدہ نصب کیے جانے والے جوہری ہتھیاروں، میزائلوں اور بموں کی تعداد کو محدود کرنے سے متعلق ہے۔

جوہری ہتھیاروں پر کنٹرول کے لیے روس اور امریکا کے درمیان ‘انٹرمیڈیئٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی’ بھی تھا تاہم امریکا نے اسے بچانے کی کوئی کوشش نہیں کی جو گزشتہ برس ختم ہوگیا۔ اب دونوں ملکوں کے درمیان یہی ایک معاہدہ بچا ہے جو فروری میں ختم ہو نے والا ہے اور فریقین نے اس کے خاتمے سے پہلے اس کی تجدید کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔امریکا کی کوشش تھی کہ وہ اس سلسلے میں ایک ایسا معاہدہ کرے جس میں چین کو بھی شامل کیا جاسکے تاہم اس سلسلے میں اس کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔

اس ماہ کے اوائل میں ہی روسی صدر ولادمیر پوٹن نے ‘نیو اسٹارٹ’ معاہدے میں ایک برس تک کی توسیع کی تجویز پیش کی تھی۔روس نے اپنے موقف میں تبدیلی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہتھیاروں کی روک تھام کے باہمی معاہدے کے لیے راضی ہے۔ تاہم روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ معاہدہ ماضی کے معاہدے کی شرائط کے تحت ہی ممکن ہے اور اس میں امریکا کی جانب سے دیگر ہتھیاروں کی شمولیت یا پھر کسی اضافی شرط کی کوئی جگہ نہیں ہے۔