اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن میں درخواست گزار اکبر بابر نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن کیخلاف بیان کو آئین پر حملہ قرار دیدیا۔ کہا کہ آئین کی حفاظت کا حلف اٹھانے کے بعد بطور وزیراعظم انکا یہ بیان آئین پر حملہ ہے جس پر سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیئے۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں حکمراں جماعت کے منحرف رہنما اکبربابر نے عمران خان کی جانب سے فارن فنڈنگ کیس میں ملزم ہوتے ہوئے الیکشن کمیشن کیخلاف بیان آئین پر حملہ قرار دیا۔
انکا کہنا تھا کہ عمران خان نے آئین کی حفاظت کا حلف اٹھایا تھا ان کا بطور وزیراعظم یہ بیان آئین پر حملہ ہے۔ سپریم کورٹ کو عمران خان کے بیان پر نوٹس لینا چاہیئے۔ فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے اکبر بابر کا کہنا تھا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی پارٹی اکانٹس کی دستاویزات کو خفیہ رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ ان دستاویزات میں بڑی حقیقتیں چھپی ہوئی ہیں۔ اکبربابر کے مطابق تئیس اکانٹس کو عمران خان نے خفیہ رکھا ہوا ہے جن میں اربوں روپے آئے۔ ان اکانٹس کے سامنے آنے پر سب کو معلوم ہوجائے گا کہ غیر قانونی کام کتنے بڑے پیمانے پرہوا۔
اکبر بابرکا کہنا تھا کہ عمران خان نے جو خود پارٹی فنڈز کا آڈٹ کرایا اس آڈٹ کی رپورٹ بھی ابھی تک سامنے نہیں آئی۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے اسکروٹنی کمیٹی کیلئے ایک مدت مقرر کرنے کی استدعا کی ہے جس کے دوران کمیٹی ضابطہ کی کاروائی مکمل کرنے کی پابند ہونی چاہیئے۔
اکبر بابر نے بتایا کہ ان کے تفصیلی دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن نے بائیس مارچ کے لئے اسکروٹنی کمیٹی سمیت تحریک انصاف کو نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ایک بڑی اہم بیشرفت ہے۔ اکبر بابر کے مطابق انہوں نے الیکشن کمیشن کو چھ بین الاقوامی اکانٹس کی نشاندہی سمیت پارٹی اکانٹس کی آڈٹ کی بھی تمام خامیوں سے آگاہ کردیا ہے۔