مرتضی وہاب

الزام تراشیوں کے بجائے میں غلطیوں کی نشاندہی کروں گا: مرتضی وہاب

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب کہتے ہیں کہ جب تک غلطیوں کو نہیں سمجھیں گے کراچی کے مسائل حل نہیں ہوں گے، الزام تراشیوں کے بجائے میں غلطیوں کی نشاندہی کروں گا۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں کہ لوکل گورنمنٹ با اختیار ہو، لوکل گورنمنٹ میں احتساب کا کوئی نظام نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ میں بہت زیادہ بھرتیاں کی گئیں آج وہ نظر نہیں آتے، لوکل گورنمنٹ میں اختیارات کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے اس کو چیک کرنا چاہیے، کے ایم سی میں وسائل کی کمی اس لیے ہے کہ اس میں ماضی میں بہت زیادہ بھرتیاں کی گئیں۔مرتضی وہاب نے کہا کہ شارع فیصل پر ریلوے کی زمین پر رہائشی سوسائٹی بنا دی گئی، جس میں نکاسی کا کوئی نظام نہیں بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ اے کا ہر بارش میں برا حال ہو جاتا ہے، سڑکیں ٹوٹ جاتی ہیں، ڈی ایچ اے میں کنٹونمنٹ بورڈ کام کر رہا ہے، پھر وہاں کیوں پانی جمع ہو جاتا ہے؟ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ ضلع وسطی میں گرین لائن منصوبے کی وجہ سے نالے چوک ہو گئے ہیں، جب تک صوبائی اور وفاقی حکومت کے درمیان روابط نہیں ہوں گے مسائل حل نہیں ہوں گے، جب تک کراچی میں ایک انتظامی سربراہ نہیں ہو گا مسائل حل نہیں ہوں گے

۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں کہ لوکل گورنمنٹ با اختیار ہو، اس میں احتساب کا کوئی نظام نہیں ہے، لوکل گورنمنٹ میں بہت زیادہ کی گئی بھرتیاں آج نظر نہیں آتیں، کے ایم سی اور واٹر بورڈ میں زائد ملازمین ہیں، جب تک انتظامی اداروں میں زائد ملازمین ہوں گے مسائل قائم رہیں گے۔

مرتضی وہاب کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی میں رہائشی عمارتوں کو کمرشل کر کیفلیٹس بنا دیئے گئے، 20، 20 منزلہ فلیٹس بننے سے سیوریج لائن میں چوکنگ ہوئی، کچرا اٹھانے کا کام ڈی ایم سیز کا ہے، نالوں کی صفائی کا کام کے ایم سی کا ہے، اختیارات آج بھی بلدیاتی اداروں کے پاس ہیں، وسائل کی وجہ سیمسائل ہیں۔