اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے وزارت خزانہ میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے ملاقات کی۔ ان کے ہمراہ یونیسف کے نمائندے جناب عبداللہ فاضل بھی موجود تھے۔
ملاقات میں قرضوں کے انتظام، قرضوں کی تنظیم نو، ماحولیاتی فنانسنگ، پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) اور پاکستان کے سبز توانائی کی طرف منتقلی جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر آفس کی سربراہ محترمہ افکے بوٹس مین اور یو این ایف پی اے کے نمائندے ڈاکٹر لوئے شبانہ کے علاوہ وزارت خزانہ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
وزیر خزانہ نے گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو دو بڑے وجودی چیلنجز کا سامنا ہے: ماحولیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافہ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان دو بنیادی مسائل کو حل نہیں کیا جاتا، پاکستان میں معاشی استحکام اور ترقی پائیدار نہیں ہو سکتی۔ وزیر خزانہ نے ترقیاتی شراکت داروں کے تکنیکی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ ایسے مالی طور پر قابل عمل منصوبے تشکیل دیے جا سکیں جو بین الاقوامی معیارات کے مطابق مانیٹر کیے جائیں اور ان کی شفاف رپورٹنگ یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان شراکت داری کے تحت آبادی کے نظم و نسق اور تعلیمی فقدان جیسے دو بنیادی شعبوں پر جاری کام کا حوالہ دیا، جو حال ہی میں طے پانے والے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا حصہ ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ان مسائل کے مؤثر حل کے لیے ضروری تکنیکی اور مالی تعاون کے ساتھ پرعزم ہے۔مزید برآں سینیٹر اورنگزیب نے ملکی معیشت کے موجودہ استحکام اور کلیدی اقتصادی اشاریوں میں بہتری پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے حکومت کی برآمدات اور پیداواری صلاحیت پر مبنی ترقیاتی حکمت عملی پر زور دیا، جو ماضی کے غیر مستحکم معاشی ادوار سے بچاؤ کے لیے مرتب کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ طویل مدتی، جامع اور پائیدار ترقی میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہونا چاہیے۔اجلاس میں ماحولیاتی فنانسنگ میں بہتری اور سبز توانائی کے فروغ کے لیے مزید اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ پاکستان کو زیادہ پائیدار توانائی مستقبل کی طرف لے جایا جا سکے۔
اس کے علاوہ، ملکی نوجوانوں کو معاشی ترقی میں مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے کاروباری صلاحیتوں سے آراستہ کرنے پر بھی گفتگو ہوئی۔وزیر خزانہ نے عالمی برادری کی تکنیکی اور مالی معاونت کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ سمیت اپنے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول اور ایک مستحکم، پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے کام کرتا رہے گا۔