جنرل اسمبلی

اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی میں “اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون” کی قرارداد کی کثرت رائے سے منظور ی

بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی نے چین کی سرپرستی میں “اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون” کی قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کیا۔ ایس سی او کے تمام رکن ممالک سمیت تقریباً 40 ممالک نے قرارداد کی مشترکہ سرپرستی کی۔

اس قرارداد میں علاقائی امن و ترقی، باہمی اعتماد اور تعاون کو فروغ دینے میں شنگھائی تعاون تنظیم کے تعمیری کردار کی تعریف کی گئی، اقوام متحدہ کے نصب العین کی حمایت کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کی کوششوں کا مثبت جائزہ لیا گیا، اور اقوام متحدہ کے نظام اور شنگھائی تعاون تنظیم کے درمیان بات چیت اور تعاون کو مضبوط بنانے کی حمایت کی گئی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کا مسودہ پیش کرتے ہوئے، اقوام متحدہ میں چینی مستقل مشن کے چارج ڈی افیئرز سفیر گینگ شوانگ نے کہا کہ ایس سی او اپنے قیام کے 24 سال میں “شنگھائی سپرٹ” کی رہنمائی میں مسلسل ترقی کر رہی ہے اور دنیا کی سب سے بڑی علاقائی تنظیم بن گئی ہے۔

صدر شی جن پھنگ کی جناب سے تھیان جن میں ہونے والی “ایس سی او +” کانفرنس میں پیش کیے جانے والے گلوبل گورننس انیشی ایٹو کا تمام فریقوں کی طرف سے گرمجوشی سے خیرمقدم کیا گیا اور فعال ردعمل کا اظہار کیا گیا۔سب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آج دنیا کو زیادہ موثر گورننس کے تصورات اور نظام کی فوری ضرورت ہے، اور چین نے درست وقت پر گلوبل گورننس انیشی ایٹو پیش کیے ہیں ۔

پاکستان ، روس، کرغزستان، بیلاروس، ایران، کمبوڈیا، کیوبا، وینزویلا، سربیا سمیت دیگر ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کرنے سے بین الاقوامی برادری کا ایس سی او کو تسلیم کرنے اور حمایت کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔2009 سے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مسلسل کئی سال سے اتفاق رائے سے اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون پر قراردادیں منظور کیں۔