بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن)6 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60 ویں اجلاس میں عدم مساوات کو دور کرنے کے تناظر میں اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ سے متعلق قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا، جسے پاکستان ، بولیویا، مصراور جنوبی افریقہ سمیت تقریباً 70 ممالک کی جانب سے چین نے پیش کیا۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندے سفیر چھن شو نے انسانی حقوق کی کونسل میں کہا کہ اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ اور” بیجنگ اعلامیہ” اور ” ایکشن پلان ” کی منظوری کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر چین کی جانب سے پیش کردہ قرار داد کا مقصد اختلافات کو ختم کرنا، اتفاق رائے پیدا کرنا اور عملی اقدامات پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
اس میں کثیرالجہتی اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے، انسانی حقوق کونسل میں موضوعاتی بات چیت اور باہمی مکالمے کے انعقاد، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے شعبے میں کام کو بہتر بنانے پر انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر کی حمایت کرنے، قرار داد کے مطابق قائم کردہ اقوام متحدہ کے اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے عملی پلیٹ فارم کے کردار کو بھرپور طریقے سے ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ ضرورت مند ممالک کو بہتر طریقے سے تکنیکی مدد فراہم کی جا سکے۔
ترقی پذیر ممالک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد عام لوگوں کی حقیقی ضروریات کی عکاسی کرتی ہے اور اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی جانب سے زوردار مطالبات کا موثر جواب دیتی ہے۔