بیجنگ( ر پورٹنگ آن لائن)چین نے ماحولیات سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس میں صدر شی جن پنگ کی غیر حاضری پر امریکی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے محض خالی نعروں سے کام نہیں چلنے والا۔میڈیارپورٹس کے مطابق چین نے ماحولیات سے متعلق گلاسگو میں ہونے والی اقوام متحدہ کی سربراہی کانفرنس، سی او او پی 26، میں چینی صدر شی جن پنگ کی غیر موجودگی پر امریکی صدر جو بائیڈن کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اعمال الفاظ سے کہیں زیادہ زور سے بولتے ہیں۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جو بائیڈن کے بیان پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے صرف باتوں کی نہیں بلکہ عمل کی ضرورت ہے اور الفاظ سے کہیں زیادہ زور اعمال میں ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کھوکھلے الفاظ کے بجائے ہمیں ٹھوس کارروائی کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے چین کے اقدامات حقیقی ہیں۔
چینی ترجمان نے اس موقع پر امریکا پر اس حوالے سے بھی طنز کیا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ نے تو ماحولیات سے متعلق پیرس معاہدے سے ہی امریکا کو الگ کر لیا تھا، جس کی وجہ سے عالمی ماحولیاتی نظم و نسق اور معاہدے کے نفاذ کو کافی نقصان پہنچا۔ان کا کہنا تھاکہ چینی رہنما نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں پر چین کے اپنے حل کو شیئر کیا اور چینی وفد ذاتی طور پر اس کانفرنس میں شریک ہوا۔ چین نے کاربن کے اخراج سے متعلق اپنے اہداف کا اعلان کیا ہے، اور ایک ایکشن پلان کے ساتھ ہی پالیسیاں بھی جاری کی ہیں۔ ہماری کامیابیوں کو تو بڑے پیمانے پر تسلیم بھی کیا جاتا ہے۔