وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

افواہوں کا کوئی علاج نہیں،چوری چھپے آئینی ترمیم نہیں کریں گے:وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن )وفاقی وزیر قانون اعظم سینیٹر نذیر تارڑ نے کہا کہ موجودہ چیف جسٹس ریٹائر ہوں گے تو سینئر ترین جج چیف جسٹس بنیں گے،پارلیمان نے اگر کوئی قانون سازی نہیں کرنی تو پھر اسے بند کردیں، افواہوں کا کوئی علاج نہیں ،چوری چھپے آئینی ترمیم نہیں کریں گے،

میں چیف جسٹس کے حوالے سے کہہ چکا ہوں کہ وہ توسیع میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو ہمارے پاس دو تہائی اکثریت تھی۔اگر ہم نے یہ چوری چھپے کرنا ہوتا تو اس وقت کرلیتے۔حکومت سب کو اعتماد میں لے کر قانون سازی کرنے کی قائل ہے۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔آئینی ترمیم مشترکہ اجلاس میں نہیں آتی۔

آئینی ترمیم جب بھی آئے گی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں الگ الگ آئے گی۔چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی آئین میں دیئے گئے طریقہ کار کے مطابق ہوگی۔ آئین نے نظام بنا دیا ہے، موجودہ چیف جسٹس ریٹائر ہوں گے تو سینئر ترین جج چیف جسٹس بنیں گے۔مارکیٹ میں خبریں کم پڑتی ہیں تو اس طرح کی خبریں زیادہ جنم لیتی ہیں۔پارلیمان نے اگر کوئی قانون سازی نہیں کرنی تو پھر اسے بند کردیں۔

آئینی پیکیج سے متعلق حکومت کی ہدایت تھی کہ چیف جسٹس کو آن بورڈ رکھوں۔جسٹس منصور علی شاہ نے آئینی پیکیج پر مشاورت کے دوران کہا کہ پارلیمنٹ کا اختیا رہے۔سینئر جج نے بھی یہ ہی کہا کہ قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے۔پارلیمنٹ جو بھی کرے گی اگر وہ آئین کے دائرے میں ہوا تو ہم سے پوچھنے کی ضرورت نہیں۔