افغان سرزمین

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، شاہ محمود قریشی کا افغان ہم منصب سے رابطہ

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے،صوبائی حکومت کے ساتھ وفاقی حکومت کو بھی الرٹ رہنا ہوگا،گستاخانہ خاکوں پرایک طبقہ سیاست کرنا چاہتا تھا، حکومت اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں، عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم پرسکیورٹی کا مکمل بندوبست کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق افغان وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں افغان امن عمل، خطے میں سلامتی کی صورتحال اور باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا پاکستان اور افغانستان کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان، خوشحال، پر امن اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے، خطے میں استحکام افغانستان میں قیام امن کے ساتھ وابستہ ہے، افغان شہریوں کی سہولت کیلئے پاکستان نے نئی ویزا پالیسی کا اجرا کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے پاکستان میں افغان ویلوسی جرگہ کے اراکین کی ملاقات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا بین الافغان مذاکرات کی صورت میں افغان قیادت کے پاس امن کا بہترین موقع ہے، افغانستان میں امن کیلئے بین الافغان مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا ضروری ہے، پاکستان، افغانستان اور خطے میں امن کیلئے مخلصانہ کاوشیں جاری رکھے گا۔

پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے افغان امن عمل اور خطے میں استحکام کیلئے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کچھ قوتیں پاکستان کوعدم استحکام کا شکارکرنا چاہتی ہیں، ملک دشمن قوتوں کا اتحاد بنتا نظر آرہا ہے جو پاکستان کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں، صوبائی حکومت کے ساتھ وفاقی حکومت کو بھی الرٹ رہنا ہوگا، پوری قوم کو مل کردہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کل شام افغان وزیرخارجہ سے بات چیت ہوئی، کوئٹہ اورپشاورکے دھماکوں کا ذکرکیا، اپنی اطلاعات اور خدشات پر ان سے بات کی، انہیں کہا افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، کوئٹہ میں پی ڈی ایم جلسے کی سکیورٹی کا بندوبست کیا تھا۔ گستاخانہ خاکوں پرایک طبقہ سیاست کرنا چاہتا تھا، حکومت اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں، عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم پرسکیورٹی کا مکمل بندوبست کیا جائے گا۔