فواد چودھری

افغان خراب صورتحال کا فائدہ عالمی دہشت گرد تنظیمیں اٹھائیں گی، فواد چوہدری

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان کی خراب صورتحال کا فائدہ عالمی دہشت گرد تنظیمیں اٹھائیں گی، کالعدم ٹی ٹی پی،القاعدہ اور داعش افغانستان میں مراکز قائم کرسکتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے غیرملکی سفارت خانوں کے پریس اتاشیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں جاری صورتحال پر گہری نظررکھے ہوئے ہیں، افغانستان40ملین آبادی کاایک بڑاملک ہے اور افغانستان سے متعلق اکانومسٹ کی حالیہ رپورٹ پریشان کن ہے، افغان عوام غربت کی زندگی گزار رہے ہیں، دنیا کو افغانستان کے عوام کی مدد کے لئے آگے آنا ہوگا ،بچوں کوخوراک کے لئے فروخت کیاجارہاہے، افغانستان میں پیدا شدہ صورتحال سے پاکستان متاثر ہوتا ہے،ہم افغانستان میں ایک جامع حکومت چاہتے ہیں، دوسری جانب افغانستان میں انسانی المیہ پرتشویش ہے، افغان خراب صورتحال کافائدہ عالمی دہشتگردتنظیمیں اٹھائیں گی، القاعدہ، داعش اور کالعدم ٹی ٹی پی افغانستان میں مراکزقائم کرسکتی ہیں، ایسی صورتحال سے بچناچاہتے ہیں،افغانستان میں استحکام ناگزیرہے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ہم نے طویل عرصہ تک جنگ لڑی ہے، قبائلی علاقوں میں آپریشن کے آغاز پر 45ہزارپاکستانی افغانستان ہجرت کرگئے، یہ تمام لوگ پاکستانی ہیں،انہیں واپسی کاموقع فراہم کرناچاہئے، سفارت خانوں کو جانے والی معلومات بالکل واضح ہونی چاہئیں۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے زیادہ استعمال سے فیک نیوز کے مسائل نے جنم لیا، اوباما نے کہا تھا جدید دور میں بڑاچیلنج فلوآف انفارمیشن کو منظم کرنا ہے، فلوآف انفارمیشن کا چیلنج تمام ممالک کو درپیش ہے۔انھوں نے کہا دنیا قانون سازی سے اس مسئلے سے نمٹنے کی کوشش کررہی ہے، یورپی یونین،امریکا،برطانیہ فیک نیوز روکنے کے اقدامات کر رہے ہیں، پاکستان کے میڈیا کا شمار ترقی پذیر مالک کے میڈیا میں ہوتا ہے،پاکستان میں200 سے زائد چینلز، 2ہزار ویب سائٹس اور یو ٹیوب چینلزکام کر رہے ہیں، یہاں 1500 روزنامہ اخبار، سیکڑوں ہفتہ وار، ماہانہ اخبارات شائع ہوتے ہیں، تقریبا 48 عالمی نیوز چینلز پاکستان میں کام کررہے ہیں،بھارت نے پاکستان کےخلاف غلط اورجعلی پروپیگنڈے کئے، یہ صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں ہے، بہت سے دوسرے ممالک بھی اس قسم کے مسائل سے دو چار ہیں، فیک نیوز کے خاتمے کے لئے عالمی سطح پر کوششیں ہونی چاہئیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا ریگولیشنز اور میڈیا کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا، عالمی سطح پر میڈیا کا ضابطہ اوراقوام متحدہ کی پابندیاں ہونی چاہئیں، کسی دوسرے ملک کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز خبریں نہ پھیلائی جا سکیں۔