شاہ محمود قریشی

افغان حکومت سفیر واپس بلانے کے معاملے پر نظر ثانی کرے،شاہ محمود قریشی

ملتان(رپورٹنگ آن لائن)وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ افغان حکومت سفیر واپس بلانے کے معاملے پر نظر ثانی کرے،اس وقت افغانستان نازک صورتحال سے گزر رہا ہے ایسے میں افغان سفیر کی واپسی مناسب نہیں، بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، داسو ڈیم کے حوالہ سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں،داسو ڈیم واقعے پر شدید دکھ ہے تحقیقات کا عمل جاری ہے،چین اور پاکستان داسو کے معاملہ پر مل کر کام کر رہے ہیں ،سی پیک کسی صورت متاثر نہیں ہوگا،دھاندلی کے خدشات کا اظہار مسلم لیگ ن کا آزاد کشمیر حکومت پر عدم اعتماد ہے۔افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں، ادار وں نے فوٹیج حاصل کی اور 250سے زیادہ لوگوں سے پوچھ گچھ کی اس تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے افغان سفیر اوران کی بیٹی کاتعاون درکارہے۔ نمازعید کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان حکومت سے گزارش کی کہ سفیر واپس بلانے کے معاملے پر نظر ثانی کرے، اس وقت افغانستان نازک صورتحال سے گزر رہا ہے ایسے میں افغان سفیر کی واپسی مناسب نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے پر زلمے خلیل زاد کو صرف جو بائیڈن نے ذمہ داری سونپی ہے۔انہو ں نے کہاکہ ناموافق حالات کے باوجود وزیراعظم عمران خان نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔ہم افغانستان کے تمام ہمسایوں سے بھی بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پر مذاکرات کے سلسلہ میں نشست صدر اشرف غنی کی مصروفیات کے باعث ملتوی کی گئی۔انہوںنے کہاکہ افغانستان کے مسئلے پربھارت کا منفی رویہ افسوس ناک ہے اوریہ اس خطے کے استحکام کیلئے مناسب نہیں ہے۔بھارت امن کے عالمی ایجنڈے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاکہ فیٹف نے کہا ہے کہ پاکستان 27میں سے 26نکات پرعمل کرچکاہے۔ دنیا پاکستان کے کردار کی تائید کررہی ہے تاہم بھارت رخنے ڈال رہاہے۔انہوں نے کہاکہ جے شنکر اعتراف کرچکے ہیں کہ ہم نے پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ میں رکھوانے کی کوشش کی۔بھارت کو عالمی سطح پرمسلسل ناکامی کاسامنا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔بھارت امن کے عالمی ایجنڈے میں رکاوٹ ہے اور افغانستان کی زمین استعمال کرنا چاہتا تھا، ہم ان قوتوں کو بے نقاب کریں گے جو چین اور پاکستان کے تعلقات متاثر کرنا چاہتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میں چین روانہ ہو رہا ہوں، ایک دو روز میں اہم رہنماوں سے ملاقاتیں ہوں گی، دشمن سی پیک کو متنازع بنانے کے لیے افواہیں پھیلاتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ داسو ڈیم کے حوالہ سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔داسو ڈیم واقعے پر شدید دکھ ہے تحقیقات کا عمل جاری ہے،چین اور پاکستان داسو کے معاملہ پر مل کر کام کر رہے ہیں ،سی پیک کسی صورت متاثر نہیں ہوگا۔ آزاد کشمیر الیکشن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اپوزیشن کے تحفظات کا اظہار سمجھ سے بالا ترہے، آزاد کشمیر کی انتظامیہ مسلم لیگ ن کے وزیراعظم کو جوابدہ ہے ، آزاد کشمیر میں ن لیگ حکومت کے سیٹ اپ میں ہی انتخابات ہو رہے ہیں، دھاندلی کے خدشات کا اظہار مسلم لیگ ن کا آزاد کشمیر حکومت پر عدم اعتماد ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں۔افواہ تھی کہ پاک سعودی تعلقات خراب ہوئے جبکہ ایسا نہیں۔