فوجی آپریشن

افغان حکام کا داعش خراسان کے افغانستان میں انٹیلی جنس سربراہ ضیاء الرحمن المعروف اسداللہ اورکزئی کو فوجی آپریشن میں ہلاک کرنے کا دعویٰ

جلال آباد(رپورٹنگ آن لائن) افغان حکام نے داعش خراسان کے افغانستان میں انٹیلی جنس سربراہ ضیاء الرحمن المعروف اسداللہ اورکزئی کو فوجی آپریشن میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ اسداللہ اورکزئی کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع اورکزئی سے تھا۔

افغان اور غیرملکی میڈیا نے افغان انٹیلی جنس ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کے جاری بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان میں عیدالاضحی کے دوسرے روز(ہفتہ کی شام) پاک افغان سرحد پر واقع افغان مشرقی صوبہ ننگرہار کے صدرمقام جلال آباد شہر کے قریب خفیہ معلومات پر افغان انٹیلی جنس ادارے کے سپیشل یونٹ نے آپریشن کیا جس کے دوران افغانستان میں داعش خراسان کے انٹیلی جنس سربراہ ضیاء الرحمن المعروف اسداللہ اورکزئی کو ہلاک کردیا گیا۔ اسداللہ اورکزئی کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع اورکزئی کے آخیل قبیلے سے بتایا جاتاہے۔

بیان کے مطابق اسداللہ اورکزئی افغان سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں پر متعدد حملوں میں ملوث رہاہے۔صوبائی گورنرکے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی نے بھی واقعہ کی تصدیق کرلی ہے۔یادرہے کہ افغان حکام نے چندماہ قبل اپریل میں داعش کے رہنمااسلم فاروقی المعروف عبداللہ اورکزئی کو اپنے 19 ساتھیوں سمیت گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔ اسلم فاروقی کا تعلق بھی قبائلی ضلع اورکزئی کے ماموں زئی قبیلے سے ہے ۔