کراچی(رپورٹنگ آں لائن)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ افغانستان کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں،فیصلے طاقت کے بجائے عقلمندی سے کرنے چاہئیں،افغانستان میں اس وقت انخلاء اہم مسئلہ ہے،افغانستان میں انخلا کو نظرانداز کیا گیا تو بحرانی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے،افغانستان کی تباہی کا انتظار نہ کیا جائے،
عالمی برادری کو افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے، (ن)لیگ اپنے دور حکومت کی کار کر دگی عوام کے سامنے رکھے ،مسلم لیگ (ن) سب سے پہلے لیڈر کا انتخاب کرے پھر جلسے کرے،سندھ حکومت بھی اپنی تین سالہ کارکردگی عوام کو بتائے،وفاقی حکومت سے جتنا ممکن ہو سکا سندھ کے عوام کیلئے کریں گے، پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد فضل الرحمان پھر بیمار ہوجائیں گے۔
ہفتہ کو یہاں وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں،انخلاء کے عمل میں پاکستان کی کاوشوں کی پوری دنیا معترف ہے۔ انہوںنے کہاکہ فیصلے طاقت کے بجائے عقلمندی سے کرنے چاہئیں۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں اس وقت انخلاء اہم مسئلہ ہے،افغانستان میں انخلا کو نظرانداز کیا گیا تو بحرانی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔
انہوںنے کہاکہ دنیا درپیش خطرات کو محسوس کرے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان نے افغانستان کے حوالے سے پہلے ہی اپنے خدشات ظاہر کیے تھے،وزیراعظم عمران خان جو بات کر رہے تھے وہ حرف بہ حرف سچ ثابت ہوئی،عالمی برادری کو افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا بھر کے ممالک ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہو گا۔
انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ ن کو چاہئے کہ اپنے دور حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے رکھے،حزب اختلاف نے کبھی بھی اصل مسائل کی طرف نشاندہی نہیں کی۔ انہوںنے کہاکہ کورونا کے دوران بہتر اقدامات کے حوالے سے پاکستان تیسرے نمبر پر رہا۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت میں ملکی معاشی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ تین سال کے دوران ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ مسلم لیگ ن سب سے پہلے لیڈر کا انتخاب پھر جلسے کرے،شریف فیملی لوٹی ہوئی دولت ملک کو واپس کرے۔ انہوںنے کہاکہ سندھ حکومت اپنی تین سالہ کارکردگی عوام کو بتائے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اندرون سندھ کے عوام کو ابتر حالات درپیش ہیں،وفاق کی جانب سے سندھ کو دی جانے والی رقم عوام پر خرچ ہونی چاہیے۔
انہوںنے کہاکہ سندھ میں گورننس کے حالات بہت تشویشناک ہیں،سندھ کے عوام کیلئے صحت سہولیات پر کوئی کام نہیں ہو رہا۔ انہوںنے کہاکہ سندھ میں انتظامی معاملات بحران کا شکار ہیں،سندھ حکومت نہ خود کام کر رہی ہے نہ وفاق کو کرنے دے رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں حکومت بنانا افغان عوام کا کام ہے،افغانستان میں حکومت سازی کے حوالے سے طالبان کے بیانات حوصلہ افزاء ہیں، انہوںنے کہاکہ وفاقی حکومت نے سندھ کیلئے 1100ارب روپے کی رقم مختص کی ہے،افغانستان سے اب تک 4400 غیر ملکی افراد کو نکالنے میں مدد دی ہے۔
انہوںنے کہاکہ مستحکم افغانستان کیلئے کردار ادا کرنا چاہتے ہیں،وفاقی حکومت نے زراعت اور صنعت کے حوالے سے کئی اقدامات کیے۔ انہوںنے کہاکہ ٹیکسٹائل کمپنیوں کی استعداد کار میں اضافہ ہوا ہے،حکومت نے میڈیا ملازمین کیلئے متعدد اقدامات کیے،میڈیا ورکرز کے حقوق کا ہر حال میں تحفظ کریں گے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ سندھ حکومت پانی کے مسئلے پر وفاق سے بیٹھ کر بات کرے،افغانستان سے آنے والے مہاجرین کیلئے سرحدوں پر انتظامات کر رہے ہیں،وفاقی حکومت سے جتنا ممکن ہو سکا سندھ کے عوام کیلئے کریں گے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ کمزور طبقے کے ساتھ کھڑے ہونے کا درس دیا ہے۔
وزیراطلاعات نے کہاکہ افغانستان میں حکومت بنانا پاکستان کا کا م نہیں، افغان ہی وہاں حکومت کا انتخاب کرسکتے ہیں، پاکستان نے افغانستان سے متعلق خدشات پہلے ہی ظاہر کیے تھے، اگر پہلے ہی پاکستان کے مشورے پر عمل ہوتا تو آج افغانستان کی یہ صورتحال نہ ہوتی، آج بھی کہتا ہوں کہ پاکستان کے مشورے پرعمل کریں، ہم افغانستان کو ہرممکن تعاون فراہم کریں گے۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان نے کورونا میں بھی بہترین کردار ادا کیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ماضی میں کیا تھا اور اب کیا ہے فرق واضح ہے، ہم نے ایکسپورٹ پر توجہ دی اور امپورٹ کو کم کیا، ملک میں مہنگائی میں 27 فیصد ، آمدن میں37 فیصد اضافہ ہوا، کسانوں کو 11 سو ارب روپے زیادہ گیا ہے، ہماری خارجہ پالیسی مزید بہتر ہوگی، ہم نے 3 سالہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھی، عمران خان نے ایک بہترین روایت قائم کی، کیا وزیراعلیٰ سندھ نے 3سالہ کارکردگی عوام کیسامنے رکھی؟۔
انہوںنے ایک بار پھر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ علاقائی جماعتیں بن گئی ہیں، مریم نواز اور بلاول بھٹو نے زندگی میں کچھ کیا ہی نہیں، ان دونوں نے آج تک مسائل پر پالیسی ڈائریکشن نہیں دی، سندھ بحران کا شکار ہے اور وہاں مس مینجمنٹ ہے، سندھ حکومت عوام کو صحت کارڈ دینے کو تیار نہیں۔ انہوںنے کہاکہ سندھ حکومت کو 1900 ارب روپے تین سالوں میں جا چکا ہے، صوبائی حکومت کو جو پیسے ملے تھے وہ کہاں گئے، یہ لوگ ہمیں کام کرنے دیں یا خود کریں، جب تک صوبائی حکومت پاس نہ ہو تو بنیادی کام نہیں ہوسکتے،جب اختیارات وزیراعلیٰ پاس رکھیں گے تو بلدیاتی ادارے کیا کریں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کی کوئی پالیسی واضح نہیں وہ کرکیا رہی ہے، اپوزیشن بتائے ان کا مقصد کیا ہے، پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد فضل الرحمان پھر بیمار ہوجائیں گے، شہباز شریف پہلے فیصلہ کریں پارٹی کو لیڈ کس نے کرنا ہے، کچھ لوگ شہبازشریف اور کچھ مریم نواز کے پیچھے ہیں، نوازشریف شادیوں پر خوب خرچ کریں لیکن ہمارے پیسوں سے نہ کریں، انہیں ملک آکرعوام کو حساب دینا ہوگا، وہ آئیں اور پاکستان کا پیسہ واپس کریں۔