اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن سے خطے میں روابط کو فروغ ملے گا اور تعمیر و ترقی کا حصول ممکن ہو سکے گا۔
ہم افغان قیادت میں، افغانوں کو قابل قبول جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے دیرپا اور مستقل سیاسی حل کے خواہشمند ہیں۔یہ باتیں انہوں نے جمعرات کو پاکستان کے دورے پر آئے جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس سے ملاقات کے دوران کہیں۔
قبل ازیں جرمن وزیر خارجہ پاکستان کے سرکاری دورہ پر جمعرات کو اسلام آباد پہنچ گئے۔ وزارتِ خارجہ آمد پروزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا خیر مقدم کیا۔دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کے مابین وزارتِ خارجہ میں ملاقات میں کرونا وبائی چیلنج، دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال ،افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ برلن میں جب میری جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کے ساتھ ملاقات ہوئی تو دو طرفہ تعلقات پر ہمارے درمیان تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
جرمن وزیر خارجہ نے افغانستان جانے سے پہلے ضروری سمجھا کہ وہ پاکستان کا نکتہ نظر کو جان لیں۔ہم نے امریکی صدر جوبائیڈن انتظامیہ کی جانب سے افغانستان سے افواج کے انخلا کے اعلان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان،ایک پر امن اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے ۔افغانستان میں قیام امن سے خطے میں روابط کو فروغ ملے گا اور تعمیر و ترقی کا حصول ممکن ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم افغان قیادت میں، افغانوں کو قابل قبول جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے دیرپا اور مستقل سیاسی حل کے خواہشمند ہیں۔پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں قیام امن کیلئے اپنی مصالحانہ کاوشیں جاری رکھے گا۔وزیر خارجہ نے کرونا وبائی صورتحال کے دوران جرمن ہم منصب کے دورہ پاکستان کو سراہا۔وزیر خارجہ نے پاکستان کو کرونا ویکسین کی اضافی خوراکیں بھجوانے پر جرمن وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔