کابل (رپورٹنگ آن لائن)افغان طالبان کے وزیر انصاف شیخ مولوی عبدالحکیم شریعی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے،
حکومت کے احتساب پروگرام کے سلسلے میں وزارت انصاف کی ایک سالہ سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے وزیرانصاف نے کہا کہ ملک میں سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں مکمل طور پر روک دی گئی ہیں کیونکہ مذکورہ جماعتوں کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے، ان جماعتوں سے قوم کے مفادات وابستہ ہیں نہ قوم انہیں پسند کرتی ہے، وزارت انصاف کی ایک سالہ سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال میں طالبان حکومت نے 38 قانونی دستاویزات، 10 پالیسی متوازن اور ایک قانون سمیت 49 قانونی دستاویزات کا مسودہ تیاری کے بعد منظور کرکے متعلقہ حکام کو بھیج دیا ہے۔
رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں 1401 افراد کو وکالت کے لائسنس جاری کیے گئے یا ان کی تجدید کی گئی۔ جب کہ ملک بھر میں 1000 قانون سے آگاہی کے عوامی پروگرام شروع کیے گئے۔ وزارت انصاف کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس عرصے کے دوران عدالتوں میں لاوارث ملزمان کے 754 قانونی اور فوجداری مقدمات کا دفاع کیا گیا اور 298 مدعا علیہان کو مفت قانونی مشورہ دیا گیا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں وزارت انصاف سے 86 ہزار 282 سرکاری دستاویزات کی تصدیق کی گئی ہے۔
وزارت انصاف نے اپنی ایک سالہ سرگرمی کی رپورٹس میں کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں انجمنوں اور خیراتی اداروں کے 142 لائسنس جاری کیے گئے، 5 لائسنسوں کی تجدید جب کہ 14 لائسنس منسوخ کیے گئے اور خیراتی اداروں اور سوسائٹیز کے 470 دفاتر کی نگرانی کی گئی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ معاملات کی قانونی مشاورت کے 664 نئے لائسنس جاری کیے گئے، 379 لائسنسوں کی تجدید جب کہ 346 لائسنس منسوخ کر دیے گئے۔ یاد رہے کہ وزارت انصاف نے گزشتہ ایک سال میں مرکز اور صوبوں کے 166 وکلا بارز کی فیلڈ مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول کی ہے جس کے نتیجے میں 10 وکلا بارز کو بند کر دیا گیا ہے۔