لاہور(رپورٹنگ آن لائن ) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے،افغانستان میں عدم استحکام سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے،افغانستان کے ساتھ ہمارا گہرا سٹریٹجک ،سیاسی ، سماجی اور معاشی تعلق ہے،غیر ملکیوں کے انخلاء میں پاکستان نے بھرپور معاونت کی،اس وقت افغانستان میں کوئی سیاسی حکومت نہیں ہے،افغانستان کے معاملے پر ہم آنکھیں بند کر کے نہیں بیٹھ سکتے،افغانستان کے ساتھ قریبی رابطہ ضروری ہے، بھارت کو افغانستان میں ذلت اور رسوائی اٹھانی پڑی۔
اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ سید علی گیلانی کے انتقال کے بعد بھی بھارت خوف میں مبتلا ہے،سید علی گیلانی مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے استعارہ تھے،ہر پاکستانی 7دہائیوں پر مشتمل کشمیریوں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہے،افغانستان میں عدم استحکام سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے،افغانستان کے ساتھ ہمارا گہرا سٹریٹجک ،سیاسی ، سماجی اور معاشی تعلق ہے،وزیر اطلاعات نے کہا کہ کئی ملکوں کے خفیہ اداروں کے سربراہان نے کابل کا دورہ کیا ہے،انٹیلی جنس کی سطح پر غیر روایتی روابط برقرار رکھے جاتے ہیں،غیر ملکیوں کے انخلاء میں پاکستان نے بھرپور معاونت کی،اس وقت افغانستان میں کوئی سیاسی حکومت نہیں ہے،افغانستان کے معاملے پر ہم آنکھیں بند کر کے نہیں بیٹھ سکتے،افغانستان کے ساتھ قریبی رابطہ ضروری ہے، بھارت کو افغانستان میں ذلت اور رسوائی اٹھانی پڑی،بھارت کا افغانستان میں کوئی کردار نہیں ہے
، فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں تمام افغان گروپوں پر مشتمل حکومت کے قیام کی حمایت کرتا ہے ،حکومت سازی افغان عوام نے خود کرنی ہے،افغانستان میں امن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ، وزیر اطلاعات نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر حکومت نے اپوزیشن کو بات چیت کی دعوت دی،اپوزیشن جماعتوں کو ایک دوسرے کی رائے کا علم نہیں،مسلم لیگ ن میں قیادت کا جھگڑا جاری ہے،پی ڈی ایم ٹوٹ چکی ہے،اپوزیشن کی طرف سے کسی بھی معاملے پر سنجیدہ تجاویز سامنے نہیں آ رہیں، مسلم لیگ ن میں روزانہ کی بنیاد پر ٹاس ہوتا ہے کہ آج پارٹی کی قیادت کون کرے گا،کبھی ٹاس شہباز شریف کبھی مریم نواز کبھی شاہد خاقان عباسی کے نام پر آتا ہے۔