اقوام متحدہ

افغانستان میں امدادی رقوم فراہم کرنے کا نیا نظام جلد مکمل کر لیا جائے گا، اقوام متحدہ

نیویارک(ر پورٹنگ آن لائن)اقوام متحدہ نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں ماہ کے دوران افغانستان کے لئے جمع کئے جانے والے کروڑوں ڈالر امداد کو ایک نئے نظام کے تحت افغانی کرنسی میں منتقل کر کے افغان عوام تک پہنچایا جائے گا تاکہ بلیک لسٹ طالبان رہنمائوں تک اس رقم کی رسائی نہ ہو سکے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک دستاویز میں کہاگیاکہ بین الاقوامی ادارے نے افغانستان امداد کی فراہمی کے نظام کی اشد ضرورت پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ افغانستان میں تقریبا 3 کروڑ 90 لاکھ افراد شدید سردی کی وجہ سے بھوک اور مفلسی کا شکار ہیں جبکہ تعلیم اور سوشل سروسز نا ہونے کے برابر ہیں۔دستاویز میں بتایا گیا کہ ابھی اولین ترجیح اس نئے نظام کو ماہ فروری میں مکمل کرنا ہے تاکہ افغان باشندوں کی جلد از جلد مدد ہو سکے۔یو این عہدیداروں نے خبردار کیا کہ یہ امدادی نظام افغانستان کے مرکزی بینک کے دوبارہ فعال ہونے اور افغانستان کے 9 ارب ڈالر کے اثاثوں کے غیر منجمد ہونے تک عارضی طور پر کام کرے گا۔

نئے امدادی سیٹ اپ کے تحت نجی کاروباروں کے پاس موجود افغان کرنسی کو خرید کر ضرورت مندوں کے حوالے کیا جائے گا تاکہ وہ اپنی ضروریات زندگی پوری کر سکیں۔اقوام متحدہ کی دستاویز کے مطابق اس نئے نظام میں فنڈز کی افغانستان منتقلی کی ضرورت درپیش نہیں آئے گی اور بین الاقوامی پابندیوں اور قوانین سے نمٹنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔یو این کے مطابق اس امدادی نظام کے تحت یہ رقوم طالبان حکومت کے ہاتھوں تک نہیں آئے گی مگر اس کے باوجود رقوم کی منتقلی اور ایکسچینج ریٹ کے لئے طالبان کے زیر انتظام چلنے والے مرکزی بینک کی اجازت درکار ہوگی۔