خواجہ آصف 12

اس وقت پاک، افغان تعلقات کشیدہ ،کوئی رابطہ نہیں ، خواجہ آصف

اسلا م آباد( رپورٹنگ آن لائن)وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے افغان قابض رجیم میرے سامنے دہشت گردوں کی موجودگی کا اعتراف کرچکی ہے ، افغان طالبان دھمکی دیتے ہیں اور مذاکرات کی بات بھی کرتے ہیں،دھمکانے کے ساتھ مذاکرات کی بات کرنے والے افغان طالبان پہلے دھمکی پر عمل کرلیں، اس کے بعد مذاکرات بھی کرلیں گے ۔

اپنے انٹرویو ز میں خواجہ آصف نے کہا اگر کسی ملک سے حملہ ہوتا ہے تو جواب کا حق مل جاتا ہے ۔وزیردفاع نے واضح کیا افغانستان کی سرزمین مختلف دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ ہے ، شہری آبادی کو نہیں بلکہ صرف دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو تباہ کیا۔سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ داری وفاق کی ہے صوبوں کی نہیں،افغان مہاجرین کے انخلا کا معاملہ وفاقی ہے اسے وفاق ہی طے کرے گا۔

خواجہ آصف نے کہا اگر کوئی یہ سمجھ رہا ہے وہ کہیں چھپ کر بیٹھا ہے اور اس کا پتہ نہیں چل سکتا تو وہ غلط سوچ رہا ہے ، جدید دور ہے زمین کے نیچے بیٹھے لوگوں کا بھی پتہ چل جاتا ہے ۔وزیر دفاع کا کہنا تھا جو ہمارے پاکستانیوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگے گا ہم اسے نہیں چھوڑیں گے ، اسے کسی صورت نہیں بخشا جائے گا، اب ٹٹ فار ٹیٹ ہوگا۔

انہوں نے کہا اب یہ نہیں ہوسکتا ہمارے لوگوں کو شہید کیا جائے اور ہم خاموش ہوجائیں۔انہوں نے کہا ہم نہیں چاہتے کشیدگی بڑھے اور مزید نقصان ہو، ہم چاہتے ہیں افغانستان میں بیٹھے لوگ سوچیں اس جنگ سے کیا فائدہ ہوگا؟ وہ سمجھتے ہیں پاکستان غیرمستحکم ہوگا تو یہ ممکن نہیں۔انہوں نے کہا اس وقت پاکستان افغانستان میں تعلقات کشیدہ ہیں اورکوئی رابطہ نہیں ہے ، دوبارہ جھڑپیں بھی ہوسکتی ہیں امکان کورد نہیں کیا جاسکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں