لاہور چیمبر

اسٹیٹ بینک مارک اپ ریٹ بڑھانے سے گریز کرے، لاہور چیمبر

لاہور(رپورٹنگ آن لائن )لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ مارک اپ ریٹ بڑھانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے معاشی نشوونما بری طرح متاثر ہوگی۔ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر، سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق نے کہا کہ مارک اپ صنعتوں کے لیے ایک اہم ان پٹ ہے اور ہمیشہ پیداواری لاگت کو متاثر کرتی ہے۔ بہتر ہوگا کہ پالیسی ریٹ میں کم از کم 250 سے 300 بیسس پوائنٹ تک کمی لائے تاکہ معاشی سرگرمیوں کو تیز اور صنعتی شعبے کو بحال کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ہم ان ممالک کا مقابلہ کرنے کا تصور بھی کیسے کر سکتے ہیں جہاں مارک اپ کی شرح صفر یا ایک فیصد سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 8.75 فیصد پالیسی کی شرح خطے کی دیگر معیشتوں (بھارت 4 فیصد، بنگلہ دیش 4.75 فیصد، چین 3.85 فیصد اور سری لنکا 5 فیصد) سے بھی کافی زیادہ ہے جس کی وجہ سے خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستانی صنعتوں کی فنانس تک رسائی مہنگی ہے۔

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے پالیسی ریٹ میں 150 بیسس پوائنٹس کے حالیہ اضافے سے پالیسی ریٹ پہلے ہی 8.75 فیصد ہو گیا ہے۔ چونکہ نومبر 2021 کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد تک بڑھ گئی ہے، تاجر برادری میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ اسٹیٹ بینک مہنگائی کے دباؤ کو روکنے کے لیے آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں پالیسی ریٹ میں مزید اضافہ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں مزید اضافے کا کوئی بھی فیصلہ ہماری اقتصادی ترقی کی رفتار کو بری طرح متاثر کرے گا اور صنعتی و نجی شعبے کی ترقی کے عمل میں بھی رکاوٹ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کو مارک اپ ریٹ علاقائی ممالک کو مدنظر رکھتے ہوئے فورا کم کرنا چاہیے۔