اسٹیٹ بینک آف پاکستان

اسٹیٹ بینک رواں ماہ ہونے والے اجلاس میں شرح سود میں زیادہ سے زیادہ کمی کرے ‘ علی عمران آصف

لاہور(رپورٹنگ آن لائن ) سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کو رواں ماہ ہونے والے مانیٹری پالیسی کے اجلاس میں شرح سود میں زیادہ سے زیادہ کمی کرنی چاہیے .

پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے پروگرام کیلئے صنعتی پیداوار ، تکنیکی ترقی اور مالی اصلاحات پر بھرپور توجہ مرکوز کرنا ہو گی ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ قرضوں پر مبنی ترقی پائیدار نہیں ہو سکتی اس لئے سب سے پہلے اس کے بارے میں پالیسی بنانی کی ضرورت ہے ،موجودہ حالات میں ہمارے زر مبادلہ کے ذخائر کی حقیقی صورتحال سب کے سامنے ہے .

اوورسیز پاکستانیوں نے برآمدات سے زیادہ ڈالرز بھجوائے ہیں اس لئے حکومت کو ان پر فوکس کرنا چاہیے اور اس طرح کے اقدامات کئے جائیں کہ نہ صرف یہ تسلسل بر قرار رہے بلکہ اس میں مزید اضافہ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مجموعی زر مبادلہ کے ذخائر جس کا تخمینہ مالی سال 2025 میں 12.8 ارب امریکی ڈالر ہے مالی سال 2028 تک 22.5 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے لیکن یہ صرف 3.1 ماہ کی درآمدات کے لئے کافی ہیں.

ان ذخائر میںبڑی سپورٹ آئی ایم ایف اور دوست ممالک کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے مالی سال 2029 تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو موجودہ 9.3 فیصد سے بڑھا کر 15.5 فیصد اور اسی عرصے میں مالی خسارے کو 7.8 فیصد سے کم کرکے 4.2 فیصد کرنے کا ہدف رکھا ہے تاہم یہ اہداف جامع ٹیکس اصلاحات اور محصولات کو متحرک کئے بغیر پورے نہیں ہو سکتے۔