رانا ثناء اللہ

اسٹیبلشمنٹ سیاسی جماعتوں کے مذاکرات کے خلاف نہیں ،نواز شریف سے بھی چیزیں شیئرکی جاتی ہیں’ رانا ثنا اللہ

لاہور( رپورٹنگ آن لائن) وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور راناثنااللہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی قیادت مختلف اجلاسوں میں شریک ہوتی ہے.

اسٹیبلشمنٹ سیاسی جماعتوں کے مذاکرات کے خلاف نہیں ، مذاکرات میں جوبھی بات ہوتی ہے ہم وزیراعظم کورپورٹ کرتے ہیں، نواز شریف سے بھی چیزیں شیئرکی جاتی ہیں، مذاکرات کاجلدنتیجہ نکلے یانہیںیہ پریکٹس چلتی رہنی چاہیے،پی ٹی آئی کاکوئی بھی بندہ ایگزیکٹوآرڈرکے تحت جیل نہیں .

جوڈیشل کمیشن بنایا جا سکتا ہے لیکن ٹرمزآف ریفرنس کی اہمیت ہوگی۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہراجلاس کے بعدبات کی جاتی ہے کہ آپریشن کافیصلہ ہواہے یاہوگا،سکیورٹی فورسز ہر روز انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کر رہی ہیں، فورسز کے جوان آئے ر وزجانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں، دہشتگردوں کے خاتمے تک آپریشنز ہوتے رہیں گے، عالمی قانون ہے کہ کسی طرف سے حملے کا خطرہ ہے تو تحفظ کیلئے کارروائی ہوسکتی ہے۔

انہوںنے کہا کہ ایسی کوئی صورتحال ہوئی تو فورسزحالات کے مطابق فیصلہ کریں گی، ماضی میں بات ہوئی تھی کہ رقم دے کر دہشتگردوں سے جان چھڑالیں،اس وقت کے آرمی چیف،ڈی جی آئی نے پارلیمنٹ میں آ کربریفنگ دی تھی، افغانستان سے کہا گیا تھا جو لوگ ہتھیار ڈالنے کو تیارہیں انہیں واپس آنے دیا جائے، اگرکالعدم تنظیم پر یقین ہوتا تو10ارب کی رقم بڑی نہیں تھی، دہشتگردوں کی دوسری جگہ منتقلی کے بعدبھی حملے نہ کرنے کا یقین نہیں تھا۔

راناثنااللہ نے اپنی گفتگو میں مزید کہاکہ مذاکرات کاجلدنتیجہ نکلے یانہیںیہ پریکٹس چلتی رہنی چاہیے،اسٹیبلشمنٹ کی قیادت مختلف اجلاسوں میں شریک ہوتی ہے، اسٹیبلشمنٹ سیاسی جماعتوں کے مذاکرات کے خلاف نہیں، اسٹیبلشمنٹ نے یہ بھی نہیں کہاکہ آپ مذاکرات کریں،مذاکرات میں جوبھی بات ہوتی ہے ہم وزیراعظم کورپورٹ کرتے ہیں، نواز شریف سے بھی چیزیں شیئرکی جاتی ہیں، پی ٹی آئی کہتی ہے ہمارے لوگوں کو رہاکریں ہم پوچھیں گے کیسے رہا کریں؟۔

پی ٹی آئی کاکوئی بھی بندہ ایگزیکٹو آرڈر کے تحت جیل میں نہیں،پی ٹی آئی کہتی ہے حکومت ہمارے لوگوں کی رہائی میں حائل نہ ہو،جوڈیشل کمیشن بنایا جاسکتا ہے لیکن ٹرمزآف ریفرنس کی اہمیت ہوگی، پوری کوشش ہوگی کہ مذاکرات آگے بڑھیں، آرمی ایکٹ کے تحت سزااورجزاکامعاملہ بالکل علیحدہ ہے، علی امین نے کل پی ٹی آئی کارکنان کے لاپتہ،جاں بحق افراد کا معاملہ اٹھایا۔

ہم نے کہا کہ لاپتہ اور جاں بحق افرادکی فہرست دیں،پی ٹی آئی کے پاس لاپتہ اورجاں بحق کارکنان کی کوئی فہرست نہیں،پی ٹی آئی فہرست کم ازکم میڈیاکو تو دے، پی ٹی آئی کہہ رہی ہے26 نومبر کو لاشیں گریں، الزام اداروں پر لگا رہے ہیں ،26نومبرکولاشیں نہیں گریں،ثبوت ہیں توسامنے لائیں،انٹرنیٹ کی اسپیڈ پر سب شکایت کررہے ہیں،وزارت جووضاحت دے ر ہی ہے اس سے لوگ مطمئن نہیں ہورہے۔اس حوالے سے وفاقی کابینہ میں بھی بات ہوئی ،میں نے شزافاطمہ کوکہااپنی بات میں وزن پیدا کریں، وزیراعظم چاہتے ہیں کہ انٹرنیٹ اسپیڈبہترکی جائے۔