مریم اورنگزیب 30

اسموگ کیخلاف جنگ میں کامیابی کیلئے شہریوں کو کلائمیٹ ریزیلینٹ اور ذمہ دار رویے اپنانا ہوں گے’مریم اورنگزیب

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) سینئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسموگ کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے شہریوں کو کلائمیٹ ریزیلینٹ اور ذمہ دار رویے اپنانا ہوں گے، اسموگ ایک دن یا ایک سیزن کا مسئلہ نہیں، دنیا کے بڑے شہروں جیسے بیجنگ اور لندن کو بھی اس پر قابو پانے میں برسوں لگے۔

انہوں نے لاہوریونیورسٹی میں فضائی آلودگی اور اسموگ کے خاتمے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اسموگ کو صرف تین ماہ کا مسئلہ سمجھ کر مکمل شٹ ڈائون کیا جاتا تھا مگر اب حکومت پنجاب بغیر سکول بند کیے اور سسٹم شٹ ڈائون کے اسموگ میں کمی لانے کے لیے موثر اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے عہدہ سنبھالتے ہی اسموگ کے خاتمے سے متعلق پہلی میٹنگ بلائی اور پہلی بار اس مسئلے کو ملٹی سیکٹورل لینز سے دیکھتے ہوئے جامع حکمت عملی ترتیب دی گئی۔ بھٹے، گاڑیاں، صنعتیں، فصلوں کی باقیات اور دھند کو اسموگ کی بڑی وجوہات قرار دیتے ہوئے ان تمام شعبوں میں بیک وقت اصلاحات کی جا رہی ہیں۔

سینئر صوبائی وزیر نے بتایا کہ گاڑیوں کے دھویں کی جانچ کے لیے باقاعدہ سرٹیفیکیشن اور مانیٹرنگ سسٹم نافذ کیا گیا ہے جبکہ 654اہلکاروں پر مشتمل انوائرمنٹل فورس قائم کر کے ہاٹ اسپاٹس کی میپنگ کے بعد کارروائیاں شروع کی جا چکی ہیں۔ خراب اے کیو آئی مانیٹرز کی جگہ 41جدید مانیٹرنگ اور فارکاسٹ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ قوانین عوامی صحت اور آسانی کے لیے بنائے جاتے ہیں۔ صوبے بھر میں 7ہزار صنعتوں کی ڈرون کیمروں سے نگرانی کا نظام فعال ہے، صنعتوں کی چمنیوں پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور انڈسٹری کمپلائنس سسٹم لانچ کیا جا چکا ہے۔

حکومت پنجاب خود ڈیٹا اور ہیلتھ ایڈوائزری جاری کر رہی ہے، جبکہ اے کیو آئی موبائل ایپ، چیٹ بوٹ اور ہیلپ لائن عوام کے لیے فعال ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اسموگ کے تدارک کے لیے 15اسموگ گنز اور ڈسٹ سپریشن سسٹمز متعارف کروائے گئے ہیں جبکہ کاہنہ میں لوکلائزڈ ایکشن کے ذریعے اے کیو آئی کم کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ کسانوں کو 60فیصد سبسڈی پر ہزاروں سیڈر فراہم کیے گئے ہیں اور اسٹبل برننگ کے خلاف سڈن رسپانس سسٹم اور ڈرون سرویلنس شروع کر دی گئی ہے۔سینئر صوبائی وزیر کے مطابق پنجاب کے تمام 11ہزار بھٹے اب سفید دھواں دے رہے ہیں۔

11ہزار ای موبلٹی گرین بسیں متعارف کروائی گئی ہیں جن پر کیو آر کوڈڈ انوائرمنٹل سرٹیفیکیشن موجود ہے۔ تمام کنسٹرکشن سائٹس پر سپرنکلرز لازمی قرار دیے گئے ہیں جبکہ کچرا، بھوسہ اور فصلوں کو آگ لگانا اب قابلِ سزا جرم ہے۔انہوں نے کہا کہ گرین کاربن کریڈٹ پروگرام عوامی رویوں میں مثبت تبدیلی لانے کا ذریعہ ہے اور پورے پنجاب میں اے کیو آئی مانیٹرنگ اور اسموگ کے خلاف اقدامات مسلسل جاری ہیں۔ سیالکوٹ میں 31ٹینریز کو انڈسٹریل زون میں منتقل کیا گیا ہے۔

پہلے مقامی سطح پر اسموگ پر قابو پایا جائے گا، اس کے بعد ٹرانس بانڈری اسموگ پر بات کی جائے گی۔مریم اورنگزیب نے بتایا کہ فلپائن اور بنگال نے پنجاب حکومت کے اسموگ اقدامات کو سراہا ہے، جبکہ تمام اضلاع میں کلائمیٹ چینج سے متعلق آگاہی مہم جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نصاب میں مانٹیسوری سطح سے آگے کلائمیٹ چینج کو شامل کیا جا رہا ہے کیونکہ سیاسی عزم کے بغیر ماحولیاتی بہتری ممکن نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں