ننکانہ صاحب(رپورٹنگ آن لائن)سابق گورنر، وفاقی وزیر امور کشمیر گلگت و بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ مذہب کی آڑ میں شرپسندی، احتجاج اور ملکی بدنامی کا سبب بننے والے عناصر کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
ایسے لوگ قوم کے خیر خواہ نہیں بلکہ بیرونی ایجنڈے کو تقویت دینے والے عناصر ہیں، انہیں کسی بھی قسم کی رعایت کا حق حاصل نہیں ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ حلقہ سانگلہ ہل اور گردونواح میں مکمل اور جاری تمام بڑے ترقیاتی منصوبے مسلم لیگ (ن)کے دورِ حکومت کے ہیں۔ گلی گلی سوئی گیس کی فراہمی، بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز، گرڈ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن، سرکاری اسکولوں اور کالجز کا درجہ بڑھانا، سڑکوں کی تعمیر، ذرائعِ مواصلات میں بہتری، حتی کہ موٹر وے تک رسائی جیسے بے شمار منصوبے قائد محمد نواز شریف، مسلم لیگ (ن) اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کا روشن ثبوت ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں چوہدری برجیس طاہر نے سانگلہ ہل تا ساہیانوالہ ایکسپریس وے منصوبے کے حوالے سے بتایا کہ وفاق نے اس منصوبے کے لیے اپنے حصہ کا فنڈ جاری کر دیا تھا اور اس کا مکمل ریکارڈ بھی موجود ہے۔ تاہم پنجاب حکومت نے اپنا حصہ جاری نہ کیا، جس کے باعث یہ منصوبہ فائلوں اور وعدوں تک محدود رہا۔ پنجاب حکومت اس کے لیے فنڈ جاری کر دے تو یہ منصوبہ فورا شروع ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ جو بھی اس حلقے میں ترقیاتی منصوبے لے کر آئے گا، مجھے خوشی ہوگی اور میں اس کی تائید کروں گا۔ ترقی عوام کا حق ہے اور یہ کسی ایک جماعت کی اجارہ داری نہیں۔
لیکن یہ تاریخی حقیقت جھٹلائی نہیں جا سکتی کہ سانگلہ ہل اور اس کے گردونواح کے میگا پراجیکٹس مسلم لیگ(ن)کے دور کی یادگار ہیں انہوں نے کارکنوں، شہریوں اور معززین علاقہ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسلام امن، بھائی چارے اور انسانیت کا مذہب ہے۔ ملک کو نقصان پہنچانے اور مذہب کی توہین کے نام پر انتشار پیدا کرنے والے شدت پسند عناصر ملکی بدنامی اور قوم کی تقسیم کا سبب بن رہے ہیں،ایسے افراد کسی رعایت، ہمدردی یا حمایت کے ہرگز مستحق نہیں ہیں۔