ڈاکٹر شیریں مزاری

اسلام اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے،ڈاکٹر شیریں مزاری

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ایک روزہ”نوجوان خواتین کے لئے بین المذاہب کانفرنس“ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

کانفرنس کا اہتمام بین المذاہب ہم آہنگی کونسل جامعہ اشرفیہ اور ڈاوسیز آف پشاور ، چرچ آف پاکستان نے کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر شیریں مزار نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہماری حکومت نے آئین میں دیئے گئے حقوق کے تحفظ کے لئے رائٹ بیسڈ اپروچ اپنائے ہوئے ہے۔ معاشرے کا سب سے کمزور طبقہ ایسی خواتین اور اقلیت ہیں ان کے حقوق کی حفاظت کرنی ہوگی۔

انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ لوگوں کے تنوع میں پاکستان کی خوبصورتی مضمر ہے جس کے مختلف مذہبی اور معاشرتی پس منظر ہیں جو ہمارے معاشرے کو بھی تقویت بخشتے ہیں۔ انھوں نے مزید تقویت دی کہ اسلام ہمیں تمام مذاہب کا احترام کرنے کی ذمہ داری دیتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان اقلیتوں کو ذاتی قوانین فراہم کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ ہمارے ہاں ہندو میرج بل ہے۔ ہم نے اسٹیک ہولڈرز سے مشورہ کرکے کرسچن میرج اور طلاق بل بھی تیار کیا ہے انھوں نے’تسلیم کیا کہ بہت سارے معاملات ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ریپ آرڈیننس اور فو رسڈ کنورین میرج کے بل جیسے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے موجودہ حکومت کی جانب سے اٹھائے اقدام اٹھائے گئے ہیں کچھ قانون سازی کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی نے اس موقع پر روشنی ڈالی کہ خواتین اور لڑکیوں کی اصلاح کے عمل میں اہم کردار ہے۔ ہر نبی نے امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کا پیغام دیا۔

آئین پاکستان غیرمسلموں کو بھی مساوی حقوق فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسلام میں جبری شادیوں کا کوئی تصور نہیں ہے۔کانفرنس میں مختلف اقلیتی گروپوں کی خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی نے منتظمین میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔