اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی ڈی سی میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے پی ٹی ڈی سی میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس پر سماعت کی عدالت نے حکومت کو پی ٹی ڈی سی میں بھرتیوں سے روکنے کے حکم میں آئندہ سماعت تک توسیع برقرار رکھنے کا حکم دیا ۔

پی ٹی ڈی سی کے وکیل عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر جسٹس عامر فاروق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ اب یہ فیڈریشن کی عادت بن چکی ہے ۔اگر آئندہ سماعت پر بھی وکیل پیش نہ ہوئے تو جرمانہ کروں گا وزارت کا جوائنٹ سیکرٹری عدالت میں بیان دے کر گیا کہ ایم ڈی کی تعیناتی کیلئے پراسیس کر رہے ہیں

مضحکہ خیز بات ہے کہ 22 کروڑ میں سے ایک کوالیفائیڈ بندہ نہیں مل رہااسی لئے پھر لوگ کہتے ہیں کہ یہ اتنے نااہل ہیں کہ ایک بندہ بھی نہیں مل رہااس طرح تو کام نہیں چلے گاالتوا ملازمین کے ساتھ زیادتی ہے کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے عدالت ملازمین کی درخواست پر فیصلہ کرنا چاہتی ہے

اگر انکی درخواست منظور ہو تو ریلیف ملے مسترد ہو جانے پر وہ اس کو چیلنج کر سکیں اگر مستقل چیئرمین ہو تو پھر جو مرضی فیصلے کریں کسی کو کیا اعتراض ہےعدالت نے یہ بھی دیکھنا ہے کہ قائم مقام ایم ڈی پالیسی فیصلے کر سکتا ہے یا نہیں ڈپٹی اٹارنی جنرل اور پی ٹی ڈی سی کے وکیل ایک تاریخ مقرر کر لیں اور اس پر دلائل دیں جو تاریخ مقرر کریں اس پر اگر دلائل نہ دیے گئے تو جرمانہ عائد کرونگاعدالت نے درخواست گزاران کے وکیل کی حکم امتناع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی