لاہور (رپورٹنگ آن لائن ) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ غزہ میڈیا کے مطابق زمینی دراندازی، شہری علاقوں میں قابض افواج کی تعیناتی، غیر منصفانہ جبری بے دخلی کی پالیسیوں اور بھاری بمباری کے ذریعے فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں، علاقوں، زمینوں اور املاک تک رسائی سے روک کر اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے کل جغرافیائی رقبے کے 77 فیصد حصے پر قبضہ کرلیاہے.
مسلم ممالک زبانی کلامی مذمتی بیانات سے آگے بڑھیں، اسرائیل غزہ پر قابض ہو گیا تو آس پاس کے مسلم ممالک بھی محفوظ نہیں رہیں گے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری اسرائیلی توسیع کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد اب54 ہزار سے بڑھ گئی ہے جبکہ حملوں میں ایک لاکھ 22 ہزار سے زاید فلسطینی زخمی ہوئے۔ 5 لاکھ افراد شدید بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔
دنیا کو بے حسی ختم کرنی ہو گی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف کھل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ امریکہ ، اسرائیل اور بھارت کے گٹھ جوڑ نے دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان غزہ کی صورتحال پر عملاً اقدامات کرے ، مسلم ممالک میں وفود بھیجے جائیں تاکہ اسرائیل کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے ۔اسرائیلی ، امریکی کمپنیوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے ۔ غزہ کے نہتے مسلمان دنیا کے اٹھاون اسلامی ممالک کی طرف دیکھ رہے ہیں ، انھیں امداد کے لئے پکار رہے ہیں ۔
محمد جاوید قصوری نے ملکی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے ۔ غریب عوام کی عرصہ حیات تنگ ہو چکا ہے ،عید الضحیٰ کے قریب آتے ہی مصالہ جات اور دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں بھی ہوشر با اضافہ ہو گیا ہے ۔مافیا ز نے لوٹنے کے لئے چھریاں تیز کر لی ہیں ۔ جب تک ملک کے اندر مافیا بے لگام ہے اس وقت تک حکومتی پالیسیوں کے اثرات عوام تک نہیں پہنچ سکتے ۔