غزہ(رپورٹنگ آن لائن)فلسطینی مرکز برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2020 کے دوران قابض صہیونی فوج نے 42 بچوں اور 10 خواتین سمیت 350 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد پابند سلاسل کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران مرکز کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی 2020کے دوران قابض صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد سے 13 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ ان میں سے چھ کو مشرقی سرحد، چار کو سمندر میں ماہی گیری کے دوران اور حراست میں لیا گیا۔
ان میں سے 12 فلسطینیوں کو تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا۔ادھر بیت حانون گذرگاہ سے 18 سالہ منصور الصفدی سمیت تین فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ یہ تینوں القدس یونیورسٹی میں جا رہے تھے۔ اس کے علاوہ قابض فوج نے غزہ کے محکمہ ڈاک کے ایک اہلکار 37 سالہ سعید الشرفا کو حراست میں لیا۔مرکز کے ترجمان ریاض الاشقر نے کہا کہ الخلیل سے اسرائیلی فوج نے تین فلسطینی ارکان پارلیمنٹ نزار رمضان، 60 سالہ حاتم رباح قفیشہ اور 63 سالہ نایف محمود الرجوب کو حراست میں لے لیا۔
ریاض الاشقر نے بتایا کہ قابض فوج نے جولائی کے دوران 42 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا۔ ان میں سے بیشتر کی عمریں 18 سال سے کم تھیں۔ جولائی میں قابض فوج نے 10 فلسطینی خواتین کو گرفتار کرکے انہیں پابند سلاسل کیا۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران مرکز کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی 2020کے دوران قابض صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد سے 13 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔
ان میں سیچھ کو مشرقی سرحد، چار کو سمندر میں ماہی گیری کے دوران اور حراست میں لیا گیا۔ ان میں سے 12 فلسطینیوں کو تفتیش کے بعد رہا کر دیا گیا۔ادھر بیت حانون گذرگاہ سے 18 سالہ منصور الصفدی سمیت تین فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ یہ تینوں القدس یونیورسٹی میں جا رہے تھے۔
اس کے علاوہ قابض فوج نے غزہ کے محکمہ ڈاک کے ایک اہلکار 37 سالہ سعید الشرفا کو حراست میں لیا۔مرکز کے ترجمان ریاض الاشقر نے کہا کہ الخلیل سے اسرائیلی فوج نے تین فلسطینی ارکان پارلیمنٹ نزار رمضان، 60 سالہ حاتم رباح قفیشہ اور 63 سالہ نایف محمود الرجوب کو حراست میں لے لیا۔
ریاض الاشقر نے بتایا کہ قابض فوج نے جولائی کے دوران 42 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا۔ ان میں سے بیشتر کی عمریں 18 سال سے کم تھیں۔ جولائی میں قابض فوج نے 10 فلسطینی خواتین کو گرفتار کرکے انہیں پابند سلاسل کیا۔