فرخ حبیب

استعفوں کی بات کی، یہ آر پار کے بعد اب خوار ہوچکے ہیں، فرخ حبیب

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ استعفوں کی بات کی، یہ آر پار کے بعد اب خوار ہوچکے ہیں، چچا پاوں پکڑنے، مریم مزاحمت اور پھر مفاہمت کی بات کررہی ہے، خاندان میں لڑائی کو میڈیا پر آکر چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے، جہاں جمہوریت اور اختیار ہوتا ہے وہاں احتساب بھی ہوتا ہے،پوری قوم نے دیکھا ہے نوازشریف کا پانامہ کیس میں معاملہ سامنے آیا، ٹرائل ہوا،سزائیں ہوئیں، نواز شریف 8ہفتوں کی ضمانت پر لندن گئے اور آج تک واپس نہیں آئے،اگر نواز شریف اپیلوں میں سنجیدہ ہیں تو پاکستان آئیں اور عدالتوں کا سامنا کریں، ملک میں احتساب اور انصاف کی تحریک عمران خان نے شروع کی، ن لیگ کے بریف کیس کلچر اور جسٹس ریٹائرڈ قیوم ملک کی آڈیو ٹیپ موجود ہے۔

وہ بدھ کو وزارت اطلاعات و نشریات میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ عدالتوں نے نواز شریف کو تمام عدالتی پراسیس مکمل کرنے کے بعد مفرور قراردیا، نوٹسز لندن میں تعمیل کرائے گئے۔انہوں نے کہاکہ ان کے پاس توجعلی ٹرسٹ ڈیڈ، قطری خط کے علاوہ کچھ نہیں ہے جو عدالت میں پیش کرسکیں لیکن مریم صفدر یہاں آکر عدلیہ کی آزاد کے الیکچر دینا شروع کردیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب عدالتوں نے فیصلے کیے تو مجھے کیوں نکالا تحریک کس نے شروع کی تھی، مریم صفدر ہدایتکار تھی، اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف ن لیگی ورزرا اور اراکین پارلمینٹ نے کیا کچھ نہیں کہا،جہاں فیصلہ حق میں آئے اچھا اور جہاں خلاف آئے نظام برا ہے، انھیں قانون کی حکمرانی ماننی پڑے گی۔ انہوں نے کہاکہ ناصر بٹ کی ویڈیو کو بطور ثبوت کیوں پیش نہیں کیا گیا،کچھ اس معاملے میں پیچھے بھاگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے بجلی کے شعبے میں قومی جرم کر کے گئے ہیں، 50سال میں کوئی ڈیم نہیں بنایا گیا، ٹیک اور پے پر بجلی کے مہنگے منصوبے بھی انہی لوگوں نے لگائے جس کی وجہ سے کیپسٹی پے منٹ میں 1500ارب 2023تک ادا کرنے پڑیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں ٹرانسسیمشن پر کوئی سرمایہ کاری نہیں کی گئی، 2018میں 19ہزار میگا واٹ تھی، ہم نے پیدوارا بڑھانے اور ٹرانسمیشن پر کام کیا اور اب پیداوار 27ہزار میگا واٹ تک لے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں ن لیگ نے جو قومی جرم کیا ہے اس پر بھی ان کی پکڑ ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کواپوزیشن کو دبانے کیا ضرورت ہے، جو خود ایک دوسرے کو دبارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب کو این آر او چاہیے، ان کو این آر او نہیں مل رہا۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت ترقی کررہی ہے،ملک کی مجموعی برآمدات،ترسیلات زر،زرمبادلہ میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے