ڈی جی ایکسائز

اختیارات سے تجاوز، ڈی جی ایکسائز نے وجہ کے بغیر انسپکٹروں کو دوسرے اضلاع میں ٹرانسفر کر دیا۔

شہباز اکمل جندران۔۔

ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب ڈاکٹر آصف طفیل نے منگل 4 اکتوبر 2022 کو صوبے بھر میں 10 ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن انسپکٹروں کے تبادلوں کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں انسپکٹروں کی ٹرانسفر، پوسٹنگ ڈویژنل ڈائیریکٹر کو حاصل ہے۔ البتہ محکمے کے اندر یا اینٹی کرپشن میں کرپشن کی بڑی شکایت ،بہت بڑی ایڈمنسٹریٹو گراونڈ یا انتہائی ناگزیر وجہ کے تحت انسپکٹروں کی ٹرانسفر ڈویژن سے باہر کی جاسکتی یے اور اختیار ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو حاصل ہے۔
ڈی جی ایکسائز

تاہم ڈی جی ایکسائز نے کسی بڑی، شکایت، بڑی ایڈمنسٹریٹو وجہ یا محکمے کے اندر یا اینٹی کرپشن میں انکوائری کے بغیر ہی متعدد انسپکٹروں کو ایک سے دوسرے ڈویژن میں ٹرانسفر کرکے اختیارات سے مبینہ طورپر تجاوز کیا ہے۔

ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب ڈاکٹر آصف طفیل نے بطور Competent Authority آرڈر کرتے ہوئے انسپکٹر منظور حسین کو لاہور ریجن بی سے ملتان، انسپکٹر تنویر عباس کاٹھیا کو ریجن بی لاہور سے فیصل آباد اور راولپنڈی سے انسپکٹر افتخار احمد بھٹی کو ملتان۔ امان اللہ کو ریجن بی لاہور سے گوجرانوالہ، مدثر حسین گجر کو ریجن بی لاہور سے ساہیوال، عابد نواز رانجھا کو ریجن بی لاہور سے سرگودھا، ضیا الحق چیمہ کو ریجن سی لاہور سے گوجرانوالہ، فیاض احمد بابر کو راولپنڈی سے حافظ آباد اورمحمد رشید ڈوگر کو راولپنڈی سے نارووال تبدیل کرنے کا حکم نامہ جاری کررکھا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ایکسائز کے ان آرڈرز سے محکمے میں بے چینی پائی جاتی ہے۔اور محکمے میں یہ بات زبان زد عام ہے کہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں ای ٹی اوز، ڈائیریکٹرز اور انسپکٹروں کے حالیہ ہونے والے تبادلوں میں پس پشت ہاتھ وڑائچ نامی محکمے کے سابق ای ٹی او کا ہے جو صوبائی وزیر کے ذریعے یہ سب کروا رہا ہے۔