کیف (رپورٹنگ آن لائن)یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین پر روسی حملے میں اب تک تقریباً 6 ہزار روسی فوجی مارے گئے ہیں۔جاری کیے گئے ایک بیان میں یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس بموں اور راکٹوں کے حملوں سے یوکرین فتح نہیں کر سکتا۔انہوںنے کہاکہ امن مذاکرات میں کسی پیش رفت سے پہلے روس کوبم باری بند کرنی چاہیے۔دوسری جانب روس کی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی فوجیوں نے یوکرین کے جنوبی شہر خیرسون پر قبضہ کر لیا ہے۔خیر سون کے گورنر کا کہنا ہے کہ خیر سون کو مکمل طور پر روسی فوج نے گھیر لیا ہے۔برطانوی میڈیا نے کہا کہ یوکرینی فوج نے شہر خار کیف میں روسی فضائی حملے کی تصدیق کر دی ہے، روسی پیرا ٹروپر فوجی بھی خار کیف میں اترے ہیں۔
خار کیف کے ریجنل گورنر نے دعویٰ کیا کہ خارکیف میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں روسی فوج کی شیلنگ سے 21 افراد ہلاک اور 112 زخمی ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ تمام روسی حملوں کو پسپا کر دیا گیا ہے اور تمام مقامات یوکرین کے کنٹرول میں ہیں۔اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روسی حملے میں اب تک 13 بچوں سمیت 136 یوکرینی شہری ہلاک ہوئے ہیں، مرنے والوں کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ترجمان یو این ایچ سی آر کے مطابق یوکرین میں زیادہ تر ہلاکتیں گولہ باری، فضائی حملوں اور بڑے بم حملوں میں ہوئی ہیں۔یوکرینی وزیرِ دفاع کے مطابق یوکرین کو جلد ہی بیرونِ ملک سے اسٹنگر اور جیولن میزائل مل جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی ترکی سے ڈرونز کی کھیپ بھی موصول ہو گی۔