تربیلا (رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے 10 نئے ڈیم بنانے کا فیصلہ کرلیا، جب تک ڈیم نہیں بنائیں گے پانی کا ذخیرہ نہیں کرسکیں گے، سولر اور ہائیڈرو پاور سے بجلی بنائیں گے، ماضی میں آبی ذخائز نظر انداز کرنا افسوسناک ہے، پہلے کی حکومتوں نے الیکشن ٹو الیکشن منصوبہ بندی کی، بھاشا ڈیم نہ بننے کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا،گلوبل وارمنگ کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک میں آگ لگی، منصوبے سے ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی، پاکستان آج مہنگی ترین بجلی بنا رہا ہے، ماضی میں بجلی کے مہنگے معاہدے کیے گئے ۔
تربیلا ڈیم کے 5 ویں توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے، دنیا کا موسم تیزی سے گرم ہو رہا ہے، روس، اٹلی، امریکہ اور ترکی کے جنگلات میں جس طرح آگ لگی ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا،تاریخی سیلاب آرہے ہیں، گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، جیکب آباد کا سب سے زیادہ ٹمپریچر ریکارڈ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ایسی بجلی بنائیں جس سے موسم پر اثر نہ ہو، پانی سے ماحول دوست صاف بجلی پیدا ہوتی ہے، تربیلا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی صاف ہو گی،2030تک ملک کی زیادہ تر بجلی پانی، سولر اور ونڈ انرجی سے بنائی جائے گی، ہماری کوشش ہے کہ فاسل فیول کے ذریعے کم سے کم بجلی پیدا کی جائے، تربیلا ڈیم کے ٹنل فائیو بننے سے ڈیم کی زندگی بڑھے گی، داسو بھاشا ڈیم کا وقت پر بننا بہت ضروری ہے، ماضی میں اس بارے میں نہیں سوچا گیا، بھاشا ڈیم بنانے کا فیصلہ 1984میں ہوا، لوگوں نے پانچ سال پورے کئے،ڈیم طویل مدتی منصوبہ ہے، اس لئے کسی نے اس طرف سوچا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم دنیا کی مہنگی ترین بجلی بنا رہے ہیں، ایسے معاہدے کئے ہوئے ہیں کہ ہم بجلی استعمال کریں یا نہیں ہمیں پیسے دینا پڑتے ہیں، اسی وجہ سے ہمارے لوگوں کو مہنگی بجلی مل رہی ہے، اگر ہم پانی پر بجلی بناتے تو ایسا نہ ہوتا،ڈیم نہ بنانے کی وجہ سے انڈسٹری اور گھریلو بجلی پر سبسڈی دینا پڑتی ہے اس سے ملک کو بہت نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دور کا سوچا ہی نہیں،چین کی ترقی کا راز دور کی سوچ اور طویل مدتی پلان ہے، ہم صرف الیکشن ٹو الیکشن منصوبے بناتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حکومت میں 10 ڈیم بنانے ہیں، ہم دس سال میں دس ڈیم بنائیں گے، داسو اور بھاشا ڈیم اسی میں شامل ہیں،زیادہ پانی کے ذخائر ہوں گے تو کسانوں کو بھی زیادہ پانی فراہم کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سارا پانی تین چار مہینوں میں آتا ہے، بارشوں اور گلیشیئرز پگھلنے سے دریاﺅں میں 80فیصد پانی آتا ہے، 2025میں مہمند ڈیم جبکہ بھاشا ڈیم2028تک مکمل ہو جائے گا ہم آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنائیں گے۔