اشرف بھٹی

آرڈیننس سے منی بجٹ کا مجوزہ فیصلہ ثابت کرتا ہے حکومت کی اپنی کوئی پالیسی نہیں ‘ اشرف بھٹی

لاہور(رپورٹنگ آن لائن )آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ منی بجٹ کو پارلیمنٹ کی بجائے آرڈیننس کے ذریعے لانے کا مجوزہ فیصلہ یہ ثابت کرتا ہے کہ حکومت کی اپنی کوئی پالیسی نہیں بلکہ مسلط کردہ پالیسیوں پر من و عن عملدرآمد کیا جارہا ہے ،اب بھی وقت ہے حکومت منی بجٹ کی کڑی شرائط کے حوالے سے آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کر کے اسے پاکستان کے زمینی حقائق بارے آگاہ کرے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوںنے اپنے دفترمیں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر محبوب سرکی، طارق فیروز، شہزاد بھٹی ،ظہیر الدین بابرسمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

اشرف بھٹی نے کہاکہ حکومت کی جانب سے 360ارب کے منی بجٹ کے اعدادوشمارپیش کئے جارہے ہیں جبکہ اطلاعات کے مطابق اس کا حجم 550ارب روپے سے زائد ہے جو ٹیکس چھوٹ واپس لینے پر عوام پر اضافی بوجھ کا باعث بنے گا۔انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ اورفیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کے نام پر ماہانہ بجلی کے بلوں میں اضافے سے کاروبار ی طبقے کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور کاروبار کرنا مشکل ہو گیا ہے ، موجودہ دور میں کاروبار بڑھانے کی بجائے تاجر مقروض ہو رہے ہیںلیکن حکومتی مشینری سب اچھا کی رپورٹ دے رہی ہے جو ملک کیلئے سود مند نہیں ہے ۔