کراچی (رپورٹنگ آن لائن)سابق گورنر سندھ و روح رواں ایم پی پی ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ آج کا پاکستان ایک نیا میدان جنگ ہے دشمن اب صرف سرحدوں تک محدود نہیں۔ بھارت نے اب ایک نیا محاذ کھولا ہے۔
وہ براہ راست جنگ کے بجائے پراکسی عناصر، جھوٹی خبروں میڈیا کے زریعے ذہنی سازشوں اور داخلی تقسیم کے ذریعے پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔متحد قوم اور افواج پاکستان ناقابل تسخیر ہیں، لیکن ہم باہمت قوم ہیں۔ ہماری خواتین بھی با صلاحیت ہیں۔خواتین کسی بھی تحریک کا ہر اول دستہ ہوتی ہیں۔ باصلاحیت خواتین پاکستان کا فخر ہیں۔ ایم پی پی میں خواتین کی بڑی تعداد میں شمولیت ہمارے ویژن اور میری پہچان پاکستان کی سوچ کی جیت ہے۔
ڈاکٹر عشرت العبادخان نے یہ بات خواتین کے اجلاس سے خطاب کے موقع پر کہی۔ اجلاس میں ڈاکٹر، وکلا، میڈیا سے وابستہ خواتین اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین شامل تھیں۔ شمولیت کرنے والوں میں ڈاکٹر عظمی مقبول، ڈاکتر ودیہہ (ڈی آئی پی کارڈ)، ڈاکٹر صدف، ڈاکٹر عائشہ، ڈاکٹر جویریہ، رفعت نسیم ناز ایڈووکیٹ، امبرین ایڈووکیٹ، عشرت خان ایڈووکیٹ، شگفتہ ناز ایڈووکیٹ، فوزیہ،اقرا مون سلوا(اے ڈی ایم)، سنتھیا میری (اے ڈی ایم)، ثنا شکیلی(میڈیا کوآرڈینیٹر)، سحر (ٹیچر)، ثمینہ شہزاد، (ٹیچر)، شمائلہ(منیجر)، سبیقا(پرائیوٹ کنسلٹنٹ)، لائبہ(یوتھ براڈ کاسٹ)، ورعشہ (یوتھ براڈ کاسٹ)و دیگر شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں ایم پی پی میں انکی شمولیت کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ پاکستان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ہم جنگ جیتنے کے باوجود اب بھی خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ بلوچستان میں بچوں کی وین پر حملہ بھارتی جارحیت ہے۔ ہم بھارت اور انکے ایجنٹوں کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ ہم نفرت کا مقابلہ محبت کی سچائی سے کرتے ہیں۔ ہم فساد کے طوفانوں کا مقابلہ اتحاد سے کرتے ہیں۔ہم اپنی افواج کے ساتھ صرف اس لئے نہیں کھڑے کہ وہ ہماری حفاظت کرتی ہے۔ بلکہ اس لئے ہیں کہ وہ ہماری پہچان ہیں۔ ہماری عزت ہے۔
ہمارا فخر ہے۔ ہم دشمنوں کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ پاکستان کی طاقت صرف اسکے ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اسکے عوام کے اتحاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آواز پاکستان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر بیٹھے ہیں۔ ہم کسی سیاست یا ذاتی شناخت کے لئے نہیں صرف اپنے وطن اپنے پرچم کے لئے سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں۔ ہماری فوج صرف بارڈر پر نہیں ہر بحران میں سب سے آگے ہوتی ہے۔ چاہے سیلاب ہو زلزلہ ہو یا دہشت گردی ہر موقع پر پہلے فوج قدم بڑھاتی ہے۔
ہم اسی فوج کی اخلاقی بنیادہیں۔ جب وہ لڑتے ہیں ہم دعائیں کرتے ہیں جب وہ قربانی دیتے ہیں ہم انکی دلوں سے عزت اور ان پر فخر کرتے ہیں۔vجب بھارت پروپیگنڈہ کرتا ہے ہم سچائی کی دیوار بن جاتے ہیں۔انہوں نے خواتین کو پارٹی کی بیک بون قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ڈاکٹر ہوں، وکلا ہوں، میڈیا پرسن ہوں یا کسی بھی شعبہ سے تعلق رکھتی ہوں۔ پاکستان کو ان پر فخر ہے۔ ایم پی پی آواز پاکستان ہے اور ہم کراچی تا خیبر اپنا پیغام پہنچا چکے ہیں۔ آپ اپنے بھائیوں کے ساتھ ملکر میری پہچان پاکستان کا ویژن اور آگے پھیلائیں۔
ہم نے شروع سے ریاست پہلے سیاست بعد میں کے نعرہ لگایا اور آج میری پہچان پاکستان قومی نعرہ بن چکا ہے۔ میں آپ سب کو شمولیت پر مبارکباد دینے کے بعد ایم پی پی کا کارواں آگے بڑھانے کے لئے کام کو تیز کرنے اور بیانیہ کو قومی سوچ کے ساتھ آگے بڑھانے کی ہدایت دیتا ہوں۔ انشا اللہ خواتین کا بڑا اجتماع بھی جلد منعقد کرینگے۔