لاہور (رپورٹنگ آن لائن ) وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ آثار قدیمہ کی دریافت اور سیاحتی مقامات کی ڈویلپمنٹ سے پنجاب کو ٹورازم ہب بنائیں گے، آثار قدیمہ کی دریافت غیر ملکی سیاحوں اور محققین کے لئے دلچسپی کا باعث ہوگی
تفصیلات کے مطابق بزدار حکومت کا سیاحت کے فروغ کے لئے ایک اور اہم قدم، پنجاب میں ہزاروں سال پرانی قدیمی و تاریخی آثار قدیمہ کی دریافت پر کام شروع کردیا گیا جبکہ وزیراعلی عثمان بزدا رکی ہدایت پر ماہرین آثار قدیمہ کی وادی سون میں کامیاب مہم جاری ہے،وادی سون میں ہزاروں سال قدیم و تاریخی قلعہ تلاجہہ کے آثار برآمد کرلیے گئے۔
سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی آرکیالوجی ٹیم خوشاب نے تحصیل نوشہرہ کے نواح میں پہنچ کر کام شروع کر دیا ہے ، آثار قدیمہ کی دریافت اور سیاحتی مقامات کی ڈویلپمنٹ سے پنجاب کو ٹورازم ہب بنائیں گے۔ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ آثار قدیمہ کی دریافت غیر ملکی سیاحوں اور محققین کے لئے دلچسپی کا باعث ہوگی جبکہ سیاحت کو فروغ دے کر مقامی معیشت کو فروغ دیا جائے گا۔
چیئرمین شعبہ آرکیالوجی ڈاکٹر محمد حمید کا کہنا تھا کہ مقامی روایات کے مطابق قلعہ تلاجہہ 5 ہزار سال قبل تعمیر ہوا، جبکہ ابتدائی تحقیق کے مطابق تلاجہہ قلعہ تقریبا 2 ہزار سال قدیم ہے، قلعہ تلاجہہ میں مکانوں کی طرز تعمیردریافت شدہ اشیائے ضروریہ سے مسلمان آبادی کے آثار ملتے ہیں ، گمان ہے کہ قلعہ تلاجہہ میں مسلمان بھی آباد رہے ہیں۔ چیئرمین شعبہ آرکیالوجی ڈاکٹر محمد حمید کا کہنا تھا کہ قلعہ تلاجہہ میں جنوبی ایشیا کے مسلم دور سے پہلے کے آثار بھی دریافت ہوسکتے ہیں جبکہ مقامی روایت کے مطابق وسط ایشیا کے حکمران جلال الدین خوارزمی کی آمد سے قبل مسلمان قلعہ تلاجہہ میں آباد رہے ہیں۔
چیئرمین شعبہ آرکیالوجی ڈاکٹر محمد حمید کا کہنا تھا کہ قلعہ تلاجہہ میں رہائشی بلاک اور 22 ایکڑ پر محیط دیگر شہر کی کھدائی اور تحقیق کے بعد مستند بیانیے کی تشکیل ممکن ہوسکے گی جبکہ ریسرچ ٹیم قلعہ نندنہ میں بھی کھدائی کرکے محمود غزنوی دور کے پتھر پر کندہ مخطوطہ بھی دریافت کر چکی ہے۔ چیئرمین شعبہ آرکیالوجی ڈاکٹر محمد حمید کا مزید کہنا تھا کہ قلعہ تلاجہہ کی دریافت سیاحت کے فروغ اور آثار قدیمہ سے دلچسپی رکھنے والے ماہرین کیلئے بہت سے حقائق سامنے لا سکتی ہے۔