لاہور(رپورٹنگ آن لائن)ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ الرحمان نے کہا ہے کہ جب تک چھوٹے اوربڑے آبی ذخائر کی تعمیر کو اولین ترجیح نہیں دی جاتی اس وقت تک ملک میں سستی بجلی اور زراعت کے لئے وافر پانی دستیاب نہیں ہو سکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے الیکشن کے سلسلے میں منعقدہ یو بی جی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی سے مہنگائی میں کسی صورت کمی نہیں آسکتی ،فرنس آئل کی قیمتوں میں اضافے کیساتھ ساتھ بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے جس سے عالمی مارکیٹ میں ہماری مصنوعات کی قیمتیں زیادہ ہونے کی وجہ سے انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ یچھلے 50سال میں چین نے22ہزار ڈیم بنائے ہیں،امریکہ نے چھ ہزار اور بھارت نے چار ہزار ڈیم بنائے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیموں کی تعمیر سے ملک میں توانائی بحران کا خاتمہ،ملک میں زرعی وصنعتی انقلاب آئے گا،صنعتوں کو وافر سستی بجلی ملنے سے عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں مسابقت کی جا سکے گی اور وافر سستی بجلی ہونے سے نئی انڈسٹری قائم ہوگی جس سے بے روز گاری میں یقینی طور پر کمی واقع ہوگی جبکہ زراعت کا سستی بجلی ملنے سے کسان بھی خوشحال ہو گا ۔ڈیموں کے باعث وافر پانی کی دستیابی سے پاکستان کی لاکھوں ایکٹر غیر آباد زمین بھی آباد ہوجائے گی ۔