کراچی(رپورٹنگ آن لائن)گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ آئی ٹی میں بڑھتا رجحان حوصلہ افزا، روشن مستقبل کی علامت ہے۔گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے ہاکی اسٹیڈیم میں سیلانی ماس آئی ٹی ٹریننگ ٹیسٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ میں 20 ہزار سے زائد نوجوان شرکت کر رہیہیں، سندھ آئی ٹی کا حب بننے جارہا ہے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ نوجوانوں کی آئی ٹی سیکٹر میں بھرپور شمولیت کامیابی کی نوید ہے، مولانا بشیر فاروقی کے احسن اقدام کا شکریہ ادا نہیں کرسکتے، بشیرفاروقی جیسا کام کرنیکی توفیق تمام حکمرانوں کوملے۔گورنرسندھ نے کہا کہ خواہش تھی کہ بغیر ٹیسٹ کے ہی تمام طلبا کو داخل کرلیا جائے، آئی ٹی کورس کے بعد آپ لوگ ڈالرز کمائیں گے، آپ کو جس فیلڈ سے جوڑا جارہا ہے وہاں لاکھوں ڈالر بڑی بات نہیں ہے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ نوجوانوں کوخوب محنت کرنی پڑیگی، ہمارے نوجوانوں کے ہاتھوں میں قلم کے بجائے کلاشنکوف دی گئی۔گورنرسندھ نے کہا کہ کیا شہر میں بجلی، پانی،گیس مل رہے ہیں، روزگار مل رہا ہے؟ کیا ہمارے نوجوانوں کے لیے نوکریاں انتظار کررہی ہیں؟ روٹی،کپڑا اور مکان کا نعرہ ہم نہیں لگاتے, کامران ٹیسوری نے کہا کہ وسائل کے درمیان جو آتا ہے اسے نوجوان ہٹادیں۔
گورنر سندھ ٹیسٹ کے لیے موجود طلبہ سے ملاقات کی اور ان کے درمیان بیٹھ گئے۔کامران ٹیسوری نے کہا کہ میں گورنر ہاوس میں آئی ٹی کے طلبہ کو کہتا ہوں کہ مجھے ووٹ نہیں نوٹ چاہیے، لوگ اپ سے کہتے ییں کہ ووٹ دو، میں کہتا ہوں کہ آپ نوٹ دو، لوگ سمجھتے تھے کہ ملک کیایوانوں میں داخل نہیں ہوسکتے۔گورنر سندھ نے کہاکہ میں نے گورنر ہائوس کے دروازے آپ کے لیے کھول دیے ہیں، یہ ملک اور اس کے وسائل آپ کے ہیں.
حکمران نہیں چاہتے کہ آپ نوٹ کمائیں، انہوں نے آپ کو روٹی کپڑا اور مکان کے نام پر غلامی کی زنجیروں سے جکڑا ہوا ہے، مگر اب ایسا نہیں ہے۔کامران ٹیسوری نے کہا کہ حافظ قران آرمی چیف ملکی خدمت ایسے ہی جاری رکھیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہیے جو نعرے جمہوریت کے لگائیں اور نوجوانوں کو کلاشنکوف دے دیں، حکمرانوں نے اربوں روپے آئی ایم ایف سے لیے تھے کہاں گئے، اس ہاکی اسٹیڈیم سے چیمپئن نکلے ہیں، آج بھی ٹیسٹ کے بعد یہاں سے چیمپئن نکلے گے۔