شہزاد اکبر

آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا تو ایف آئی آر درج کیوں نہیں کرائی، شہزاد اکبر

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز مل کر کھیل کھیل رہے ہیں، آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا تو انہوں نے ایف آئی آر درج کیوں نہیں کرائی،سندھ حکومت کے انکوائری اعلان کے بعد مزید کسی اعلان کی ضرورت نہیں، آئی جی اغوا ہوئے تو اس کا پرچہ بھی سندھ حکومت کو بھی کاٹنا ہے ، پھر (ن)لیگی ٹھگ نے کلبھوشن کا نام لیا ہے ، پروفیسر نے کہا کہ حکومت بھارتی ایجنٹ کو فائدہ دینی چاہتی ہے، ہم عالمی عدالت کے فیصلے کے مطابق اقدامات کر رہے ہیں، کلبھوشن کے بارے میں بات کرنے والے عقل کے اندھے عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ پڑھیں۔

بدھ کو اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شہزاد اکبر نے کہا کہ ملک و قوم کی بدنامی کیلئے سیاسی سرکس لگایا گیا ہے، بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز مل کر کھیل کھیل رہے ہیں، کراچی میں چند روز پہلے مزار قائد پر ہلڑبازی اور نعرے بازی ہوئی، اس حوالے سے تحریک انصاف نے ببانگ دہل درخواست دی، تحریک انصاف کا کردار اس حد تک تھا کہ ہم نے درخواست دی کہ کارروائی کی جائے۔

پی ٹی آئی کا کردار اتنا تھا کہ قانون کو مدنظر رکھا گیا، ایک لمحے کے لئے بھی ہم نے کسی سے بات نہیں کی۔ مشیر داخلہ نے کہا کہ صبح معلوم ہوا کہ پولیس نے ایف آئی آر بھی درج کرلی اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر بھی گرفتار ہوگئے، جو چیز کیمرے کی آنکھ میں سب کے سامنے آئی کہ وہ سندھ پولیس کی گاڑیوں میں قابل ضمانت جرم میں لے جائے گئے۔ اگر یہ کام ہمیں کرنا ہوتا تو ہم قابل ضمانت دفعات کے تحت درخواست نہیں دیتے، اس کے بعد محمد زبیر نے دروغ گوئی کی ، اس کے بعد سندھ پولیس کا ٹوئٹر بیان آیا کہ کارروائی قانون کے مطابق کی کی گئی، بعد میں سندھ پولیس نے اپنا بیان ہٹادیا۔

سب جانتے ہیں سندھ پولیس کو احکامات کہاں سے ملتے ہیں۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آئی جی سندھ کو وفاقی ادارے کے اہلکار اٹھا کر لے جاتے ہیں لیکن مراد علی شاہ نے اپنی پریس کانفرنس میں کسی پر کوئی الزام نہیں لگایا ،آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا تو انہوں نے ایف آئی آر درج کیوں نہیں کرائی، یہ کس قسم کا آئی جی ہے جس نے ایف آئی آر درج نہیں کرائی،آئی جی ان کا نام لیں جنہوں نے اغوا کیا، سندھ حکومت کے انکوائری کے اعلان بعد مزید کسی اعلان کی ضرورت نہیں، آئی جی اغوا ہوئے تو اس کا پرچہ بھی سندھ حکومت کو بھی کاٹنا ہے۔ وزیراعلی سندھ بتائیں کہ انہیں کس وفاقی وزیر نے فون کیا۔

احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی پر تنقید کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ آج پھر (ن)لیگی ٹھگ نے کلبھوشن کا نام لیا ہے ، جھوٹوں کے پروفیسر نے کہا کہ حکومت بھارتی ایجنٹ کو فائدہ دینی چاہتی ہے، ہم عالمی عدالت کے فیصلے کے مطابق اقدامات کر رہے ہیں، کلبھوشن کے بارے میں بات کرنے والے عقل کے اندھے عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ پڑھیں۔